پاکستان امریکا کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی یو ایس انسٹیٹیوٹ آف پیس کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

111
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی بھارتی ریاست کرناٹک میں پیش آنے والے واقعہ کی شدید مذمت

اسلام آباد۔18نومبر (اے پی پی):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، ہم امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو وسعت دینے کے متمنی ہیں۔یہ بات انہوں نے یو ایس انسٹیٹیوٹ آف پیس کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے جمعرات کو وزارت خارجہ میں ان سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران پاکستان اور امریکا کے مابین دو طرفہ تعلقات ،افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے وفدسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے واشنگٹن کے دوروں کے دوران یو ایس آئی پی کے ساتھ بات چیت کی ہے،مجھے یقین ہے کہ یو ایس انسٹیٹیوٹ آف پیس، دونوں ممالک کے درمیان ہم آہنگی کے شعبوں کی نشاندہی اور اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ تاریخ اور جغرافیائی سیاست کے اس اہم موڑ پر ، ہم امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو وسعت دینے کے متمنی ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں صورتحال مسلسل تبدیل ہو رہی ہے، پاکستان کے لیے، ایک قریبی پڑوسی ہونے کے ناطے، پرامن اور مستحکم افغانستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ 11 نومبر 2021 کو، ہم نے افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے، پاکستان، چین، روس اور امریکا پر مشتمل ٹرائیکا پلس، کے اجلاس کی میزبانی کی۔

اس اجلاس میں انسانی بحران کو روکنے کی ضرورت، افغانستان سے انخلا کے لیے محفوظ راستے کی فراہمی ، ایک جامع حکومت کی تشکیل، تمام افغانوں کے حقوق کا احترام بشمول خواتین کے مساوی حقوق، لڑکیوں کی تعلیم اور دہشت گردوں کے ذریعے افغان سرزمین کے استعمال کی روک تھام جیسے مشترکہ اہمیت کے حامل اہداف پر گفتگو کی گئی۔