پاکستان اورافغانستان کا امن واستحکام اور روشن مستقبل اوردوطرفہ تعلقات میں بہتری کیلئے اقدامات کے عزم کا اعادہ

60

اسلام آباد ۔ 18 مارچ (اے پی پی)پاکستان اورافغانستان نے امن واستحکام اور روشن مستقبل کیلئے متفقہ لائحہ عمل کے فریم ورک کے تحت مل کرکام کرنے اوردوطرفہ تعلقات میں بہتری کیلئے اقدامات کے عزم کا اعادہ کیاہے۔یہ بات پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیرلیفٹننٹ جنرل(ر) ناصرجنجوعہ کے دورہ افغانستان میں افغان قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں کہی گئی ہے۔ قومی سلامتی کے مشیر نے اپنے افغان ہم منصب حنیف اتمارکی کی دعوت پر افغانستان کادورہ کیا۔ قومی سلامتی کے مشیرسے ملاقات میں ان کے افغان ہم منصب نے پاکستان اورافغانستان کے درمیان تعلقات کے فروغ کیلئے افغانستان کے عزم کا اعادہ کیااورکہاکہ ”یہ پل بنانے کاوقت ہے۔ہماراماضی اورمستبقل مشترکہ ہے، یہ ہمارے آباءواجداد کاورثہ ہے جسے ہم نے اپنے بچوں کیلئے بھی چھوڑناہے، دونوں ممالک کو باہمی استفادے کے تمام شعبوں جن میں سیاسی، اقتصادی، اورسلامتی کے شعبے شامل ہیں ، میں مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے۔ہمیں اپنے تعلقات کو محفوظ بنانااوراسے مزیدمضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔افغانستان کے صدراشرف غنی کی جانب سے امن کی پیشکش کے تناظر میں پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیرکے دورہ افغانستان کوخصوصی اہمیت حاصل ہے۔