پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان پالیسی پلاننگ ڈائیلاگ کا تیسرا دور ، تعلقات کی ترقی کی رفتار پر اطمینان کا اظہار

اسلام آباد۔27مئی (اے پی پی):پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان پالیسی پلاننگ ڈائیلاگ کا تیسرا دور بالی میں ہوا۔جمعہ کوترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری (ایشیا پیسفک) ممتاز زہرہ بلوچ نے کی جبکہ انڈونیشیا کی جانب سے فارن پالیسی سٹریٹجی ایجنسی کے سربراہ ڈاکٹر یاان گنڈا حیات ملیانہ نے قیادت کی۔ انڈونیشیا میں پاکستان کے محمد حسن اور پاکستان میں انڈونیشیا کے سفیر ایڈم ملاورمن ٹیوگیو نے بھی ڈائیلاگ میں شرکت کی۔

فریقین نے پاکستان انڈونیشیا تعلقات کے تمام پہلووں کے ساتھ ساتھ مشترکہ دلچسپی کے علاقائی اور کثیرالجہتی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے حالیہ برسوں میں دو طرفہ تعاون کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا اور سیاسی، اقتصادی، دفاعی اور سلامتی کے شعبوں میں مصروفیت کو مزید بڑھانے کا عزم کیا۔ فریقین نے گزشتہ 72 برسوں میں پاکستان اور انڈونیشیا کے تعلقات کی ترقی پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے ہر سطح پر دوطرفہ تبادلوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔

انہوں نے دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لئے تمام جہتوں میں عوام سے عوام کے رابطوں کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا۔ پاکستان اور انڈونیشیا نے دو سب سے بڑے اسلامی ممالک کے طور پر مسلم کمیونٹیز اور او آئی سی سے متعلق مسائل بشمول اسلامو فوبیا اور فلسطین کے علاوہ افغانستان اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

دونوں ملکوں کے حکام کے مابین جنوبی ایشیا، ایشیا پیسیفک اور اس سے باہر کے امن و سلامتی سمیت عالمی ترقی اور علاقائی مسائل پر بھی بات چیت ہوئی۔ فریقین نے مسلسل بات چیت کی اہمیت پر زور دیا اور دو طرفہ اور کثیر جہتی سطحوں پر پہلے سے قائم مختلف طریق کار کے ذریعے باہمی دلچسپی کے امور پر مصروف رہنے پر اتفاق کیا۔