پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ٹیلی فون پر گفتگو ، بھارت میں نفرت انگیز تقاریر اور اسلامو فوبیا کی بڑھتی لہر کا نوٹس لینے پر زور

اسلام آباد۔14جون (اے پی پی):وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ اقتصادی سفارت کاری کو مضبوط کیا جائے گا۔ وزیر خارجہ نے دورہ تہران کے موقع پر اسلامی جمہوریہ نیوز ایجنسی (ارنا) کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ تجارت کو آسان بنانا اور ایران اور پاکستان کی حقیقی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا ہمارے لئے اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان طویل تاریخی تعلقات ہیں جو مذہبی، ثقافتی اور دیگر رشتوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان، ان کی جماعت اور ان کے خاندان کے ایران کے عوام کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں اور وہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بڑھانے اوراس میں بہتری کے خواشمند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ اپنی اقتصادی سرگرمیوں کو بڑھانا چاہتا ہے اور وہ اقتصادی سفارت کاری پر توجہ دے رہا ہے، ایران کے ساتھ ماضی میں بہت زیادہ تعاون رہا ہے اور پاکستان اس تعاون کو بڑھانا چاہتا ہے، ہم سرحدی منڈیوں میں پیشرفت کو بڑھانا چاہتے ہیں اور دونوں طرف تجارتی سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لیے ایک طویل سفر طے کرنا چاہتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ اقتصادی تعلقات کی حقیقی صلاحیت کو کھولنے کے لیے بامعنی بات چیت کا منتظر ہوں، دونوں اطراف میں سیاحت کو بڑھانے کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ دونوں ممالک نقل و حمل کے طریقوں اور ذرائع کو بڑھائیں گے۔

افغانستان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال ہر کسی کے ذہن میں ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو خطے یا پڑوس میں ہیں جو افغانستان میں ہونے والی پیش رفت سے براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔

وزیر خارجہ نے یقین ظاہر کیا کہ میں اس موضوع پر بھی گہری بامعنی بات چیت کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں اپنے دو روزہ قیام کے دوران وہ اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔