اسلام آباد۔29نومبر (اے پی پی):سابق سیکرٹری خارجہ اور انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل سہیل محمود نے پاکستان اور فلپائن کے درمیان دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے، اعلیٰ سطح کے دوروں کی مسلسل رفتار کو برقرار رکھنے اور لوگوں کے درمیان قریبی تبادلوں کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز میں فلپائن کے سفارت خانے کے تعاون سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینارکا عنوان ”بدلتی ہوئی دنیا میں پاکستان۔فلپائن دوطرفہ تعلقات“ تھا۔ سہیل محمود نے کہا کہ پاکستان اور فلپائن کے مابین پائیدار اور مضبوط تعلقات دوستی، اعتماد اور باہمی افہام و تفہیم پر مبنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آسیان کے ساتھ پاکستان کی اعلیٰ شراکت داری کے تناظر میں پاکستان فلپائن تعلقات کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اسلام آباد میں فلپائن کی سفیر ماریا اگنیس ایم سروینٹس نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور فلپائن نے تعاون کے 25 معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے اقتصادی تعاون خاص طور پر انفارمیشن ٹیکنالوجی میں اضافے کے امکانات کو اجاگر کیا اور لوگوں کے درمیان تبادلے اور ثقافتی افہام و تفہیم کی اہمیت پر زور دیا۔
فلپائن میں پاکستان کے سابق سفیر محسن رازی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور فلپائن کے درمیان 1949 میں سفارتی تعلقات قائم ہوئے۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان بین الاقوامی فورمز پر باہمی تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی آسیان شمولیت اور بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ اقدام کے لیے فلپائن کی حمایت حاصل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وباءسے درپیش چیلنجوں کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کی ڈاکٹر آمنہ محمود نے اپنے خطاب میں پاکستان اور فلپائن کے درمیان بحری تعاون کے غیر استعمال شدہ امکانات کا ذکر کرتے ہوئے اقتصادی ترقی کے لیے میری ٹائم سیکیورٹی اور تجارت کی اہمیت پر زور دیا۔ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی ڈاکٹر سمیرا عمران نے بدلتے ہوئے عالمی منظر نامہ میں دوطرفہ تعلقات کے امکانات کا جائزہ لیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تحقیق اور ترقی میں تعاون کو بڑھانا چاہئے۔
چیئرمین بورڈ آف گورنرز آئی ایس ایس آئی سفیر خالد محمود نے پاکستان اور فلپائن کے درمیان دیرینہ دوستی اور تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کثیرالجہتی تعاون اور اعلیٰ سطحی تبادلوں کی اہمیت کے ساتھ ساتھ تجارت اور عوامی روابط بڑھانے کی بھی ضرورت ہے۔
انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز کے چائنہ پاکستان اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طلعت شبیر نے تقریب کے آغاز میں پاکستان اور فلپائن کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت نے دہشت گردی سے نمٹنے سے لے کر ثقافتی تبادلوں تک مضبوط سفارتی تعلقات کی بنیاد رکھی ہے۔ انہوں نے سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور اہم شعبوں میں تعاون سمیت اقتصادی تعاون کی تجویز بھی دی۔