پاکستان اور نیپال کے درمیان تجارتی امکانات کا جائزہ لینے کے لئے پاکستان نیپال بزنس فورم کا انعقاد کرنے کے خواہاں ہیں ، سفیر مادام ریٹا دیتال

117
پاکستان اور نیپال کے درمیان تجارتی امکانات کا جائزہ لینے کے لئے پاکستان نیپال بزنس فورم کا انعقاد کرنے کے خواہاں ہیں ، سفیر مادام ریٹا دیتال

اسلام آباد۔28جنوری (اے پی پی):پاکستان میں نیپال کی سفیر مادام ریٹا دیتال نے کہا ہے کہ پاکستان اور نیپال کے درمیان تجارتی امکانات کا جائزہ لینے کے لئے پاکستان نیپال بزنس فورم کا انعقاد کرنے کے خواہاں ہیں جس سے تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ ممکن ہوگا، نیپال ایک اچھا سیاحتی مقام ہے ،پاکستانی یہاں آئیں،براہ راست فضائی رابطے سے سیاحت کو فروغ ملے گا،پی ایس ایل میں نیپالی کھلاڑیوں کو موقع دیا جائے ،مصنوعی اعضا نیپال سے پاکستان امپورٹ ،آئی لینس پاکستان سے نیپال ایکسپورٹ ہو رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں نیپال کے سفارتخانہ میں چیئرمین پاکستان کلچرل فورم ظفر بختاوری سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایگزیکٹو ممبر ایف پی سی سی آئی وقار بختاوری بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور ثقافتی تعلقات کے فروغ پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔مادام ریٹا دیتال نے کہا کہ وہ ایک کیرئیر ڈپلومیٹ ہیں اور پاکستان نیپال کے لیے ایک انتہائی اہم ملک ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ نیپال اپنے تعلقات کو پاکستان کے ساتھ مزید مستحکم اور بہتر بنانا چاہتا ہے۔

انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو دنیا کی ایک بڑی اور مشہور ٹیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیپال اپنی کرکٹ ٹیم کی تربیت کے لئے پاکستان کے کرکٹ ماہرین سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔مادام ریٹا دیتال نے تجارت کے فروغ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نیپال سے چائے اور الائچی پاکستان درآمد کی جا سکتی ہیں جبکہ پاکستان سے ادویات نیپال برآمد کی جا سکتی ہیں۔ ظفر بختاوری نے نیپال کی سفیر کی تجاویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور نیپال کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ کے لئے بے پناہ مواقع موجود ہیں جنہیں دونوں ممالک کو باہمی تعاون سے بروئے کار لانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ نیپال کے قدرتی وسائل اور پاکستان کی صنعتی و تجارتی مہارت کو ملا کر مشترکہ منصوبے شروع کیے جا سکتے ہیں، جو دونوں ممالک کی معیشتوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان کلچرل فورم دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ نیپال میں پاکستان کلچرل ڈے کے انعقاد سے دونوں قوموں کے عوام کو قریب لایا جا سکتا ہے۔

ظفر بختاوری نے سفیر کو ایف پی سی سی آئی لاہور آفس کے وزٹ کی دعوت دی تاکہ وہ بزنس کمیونٹی سے مل سکیں۔ ایگزیکٹو ممبر ایف پی سی سی آئی وقار بختاوری نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست فضائی رابطہ وقت کی اہم ضرورت ہے،یہ رابطہ بحال ہونا چاہئے۔نیپال کی سفیر نے کہا کہ 2014تک پاکستان اور نیپال کے درمیان براہ راست فضائی رابطہ موجود تھا،جو ختم ہو گیا ،میں اس بات سے متفق ہوں کہ براہ راست فضائی رابطہ تجارتی تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے،وقار بختاوری نے نیپال کی سفیر کو یقین دلایا کہ پاکستان کی کاروباری برادری نیپال کے ساتھ تجارت کے فروغ کے لیے سنجیدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فارماسیوٹیکل انڈسٹری نیپال کی ضروریات کو پورا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ اسی طرح نیپال کی چائے اور الائچی پاکستانی مارکیٹ میں مقبول ہو سکتی ہیں۔سابق نیپالی سفیر قابل آدمی ،میری چکوال میں حلف برداری تقریب میں تشریف لائے تھے،چکوال میں سیاحت کے فروغ کیلئے ہونیوالے ایونٹ میں بھی وہ شریک ہوئے،ہندئوں کا مقدس مقام کٹاس راج چکوال میں ہے،وزٹ کرنا چاہئے۔