پاکستان اور یورپی یونین کے مشترکہ کمیشن کا 13واں اجلاس،خوراک اور توانائی کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے ابھرتے چیلنجوں پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق،پاکستان کاجموں و کشمیر میں انسانی حقوق اور بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پرگہری تشویش کا اظہار

91
شنگھائی تعاون تنظیم

اسلام آباد۔28جون (اے پی پی):پاکستان اور یورپی یونین نے مشترکہ کمیشن کے 13ویں اجلاس میں خوراک اور توانائی کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے ابھرتے ہوئے چیلنجوں پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے ، دوطرفہ تعاون کے علاوہ علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا،

پاکستان نے جموں و کشمیر میں انسانی حقوق اور بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا جبکہ یورپی یونین نے یوکرین کے خلاف جنگ کے حوالے سے اپنے موقف کا اعادہ کیا، دونوں اطراف نے بین الاقوامی قانون کے اصولوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کا مکمل احترام کرتے ہوئے تنازعات کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے بدھ کو یہاں جاری بیان کے مطابق پاکستان اور یورپی یونین کے مشترکہ کمیشن کا برسلز میں 23 جون کو13 واں اجلاس شروع ہوا جس کے اختتام پر پاکستان اور یورپی یونین نے اجلاس کی تفصیلات مشترکہ طور پرجاری کیں جن کے مطابق یورپی یونین نے یقین دلایا کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے اور اپنے تعلقات کو گہرا کرنے میں گہری دلچسپی رکھتی ہے۔یورپی یونین نے اسٹاک ہوم میں منعقدہ دوسرے انڈو پیسیفک وزارتی فورم میں پاکستان کی شرکت کا بھی خیر مقدم کیا۔

پاکستان نے پائیدار سرگرمی خاص طور پر تجارت اور ترقیاتی تعاون جیسے شعبوں کی اہمیت کو تسلیم کیا ۔ دونوں اطراف نے خوراک اور توانائی کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے ابھرتے ہوئے چیلنجوں پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ دوطرفہ تعاون کے علاوہ دونوں فریقین نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان نے جموں و کشمیر میں انسانی حقوق اور انسانی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ یورپی یونین نے یوکرین کے خلاف جنگ کے حوالے سے اپنے موقف کا اعادہ کیا۔ دونوںاطراف نے بین الاقوامی قانون کے اصولوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کا مکمل احترام کرتے ہوئے تنازعات کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا۔ اس سے قبل یورپی یونین کے ذیلی گروپ برائے پاکستان۔جمہوریت، گورننس، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کا اجلاس منعقد ہوا ۔

جس میں دونوں اطراف نے بین الاقوامی قانون کے اصولوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کا مکمل احترام کرتے ہوئے تنازعات کا پرامن حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستان اور یورپی یونین نے انسانی حقوق سے متعلق بہت سے معاملات ، جیسا کہ سول سوسائٹی کی تنظیموں کے لیے کام کرنے کی جگہ، اظہار رائے اور رائے کی آزادی کا تحفظ اور غلط معلومات کے بڑھتے ہوئے مسئلے پر تبادلہ خیال کیا۔ یورپی یونین نے بین الاقوامی معیارات جیسا کہ آئی سی سی پی آر کے مطابق انصاف تک رسائی کو یقینی بنانے کی اہمیت کا اعادہ کیا، پاکستان اور یورپی یونین نے مذہب یا عقیدے کی آزادی اور اقلیتوں اور کمزور گروہوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے حقوق اور مسلم مخالف جذبات کے بارے میں خدشات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان نے انصاف تک رسائی کو مضبوط بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے ساتھ ساتھ سزائے موت کے اطلاق سے متعلق اصلاحات کا اشتراک کیا۔ انہوں نے رحم کی درخواستوں کے طریقہ کار میں اصلاحات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ یورپی یونین نے سزائے موت کے خاتمے کے حوالے سے اپنے موقف کا اعادہ کیا اور اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

یورپی یونین نے پاکستان کی جانب سے انسداد تشدد کے حوالے سے قانون سازی پر پیش رفت کا خیرمقدم کیا۔ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پاکستان نے زور دے کر کہا کہ اس نے ماضی میں ملک میں انتخابات کی نگرانی کے لیے آزاد مبصرین کا خیرمقدم کیا ہے۔ مشترکہ کمیشن سے پہلے پاکستان ۔ یورپی یونین کے ذیلی گروپ برائے تجارت کا اجلاس بھی منعقد ہوا۔ (ڈبلیو ٹی او)کثیر جہتی اور دو طرفہ سطحوں پر تجارتی موضوعات کی ایک رینج، بشمول مارکیٹ تک رسائی کے مسائل اور مخصوص دلچسپی اور تعاون کے دیگر شعبے ایجنڈے میں شامل تھے۔ انہوں نے ترجیحات پلس (GSP+) کی جنرلائزڈ اسکیم کی اہمیت پر اتفاق کیا۔ یورپی یونین نے 2024 سے لاگو ہونے والی ترجیحات کی تجدید شدہ جنرلائزڈ اسکیم پر جاری مذاکرات کی صورت حال پیش کی۔ جی ایس پی پلس سے متعلق27 بین الاقوامی کنونشنز کے مکمل نفاذ کے لیے پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے کو تسلیم کیا گیا۔

نئی جی ایس پی پلس اسکیم پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جس کے لیے فائدہ اٹھانے والے ممالک کو نئی اسکیم کو حتمی شکل دینے کے بعد دوبارہ درخواست دینا ہوگی۔ پاکستان ۔یورپی یونین ذیلی گروپ برائے ترقیاتی تعاون کے نتائج کے بارے میں بھی مشترکہ کمیشن کو بریفنگ دی گئی۔ پاکستان اور یورپی یونین نے تعاون کا خیرمقدم کیا اور گزشتہ اور جاری یورپی یونین کے کثیر سالانہ مالیاتی فریم ورک کے تحت ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ پاکستان اور یورپی یونین نے مستقبل کے پروگراموں اور طویل المدتی ترقیاتی ضروریات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ یورپی یونین نے گلوبل گیٹ وے ،یورپی یونین کی سرمایہ کاری اور شراکت کے ذریعے دنیا کو جوڑنے کی حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کیا جو کہ ٹیم یورپ اپروچ کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔ یورپی فنڈ برائے پائیدار ترقی پلس (EFSD+) کے تحت اہم مالیاتی ٹول کے طور پر۔

پاکستان نے گزشتہ سال کے سیلاب کے بعد اس کے ریزیلینٹ نظام کی بحالی، اور تعمیر نو کے فریم ورک (4RF) کی حمایت میں یورپی یونین کے عزم کی تعریف کی، جس کا مظاہرہ جنوری2023 میں جنیوا میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس برائے موسمیاتی ریزیلینٹ پاکستان میں بھی کیا گیا۔ پاکستان اور یورپی یونین نے گلوبل گیٹ وے انفراسٹرکچر سرمایہ کاری کی فنانسنگ کو فروغ دینے کے لیے یورپی آئی ایس ایلز کے ساتھ مزید تعاون تلاش کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ مشترکہ دلچسپی کے دیگر امور کے حوالے سے ابھی اجلاس ہوا جس میں پاکستان اور یورپی یونین نے پاکستان۔یورپی یونین کے مشترکہ دوبارہ داخلہ کے معاہدے کے فریم ورک کے تحت واپسی اور دوبارہ داخلہ سمیت مائیگریشن مینجمنٹ پر جامع تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں اطراف نے تارکین وطن کی سمگلنگ اور انسانی سمگلنگ کے خلاف جنگ میں تعاون کو تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

یورپی یونین نے بحیرہ روم میں بحری جہاز کے المناک حادثے میں پاکستانی شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ دونوں اطراف نے پاکستان۔یورپی یونین مائیگریشن اینڈ موبلٹی ڈائیلاگ کی اہمیت پر بھی زور دیا جس کا مقصد غیر قانونی ہجرت کو روکنے کے علاوہ قانونی نقل مکانی کے لیے راستے کھولنا ہے۔انہوں نے اسلام آباد میں مائیگریشن اینڈ موبلٹی ڈائیلاگ کے افتتاحی اجلاس کے انعقاد پر بھی اطمینان کا اظہار کیا، جس سے قبل جوائنٹ دوبارہ داخلہ کمیٹی کے اجلاس اور ٹیلنٹ پارٹنرشپ کے لیے تکنیکی گول میز کانفرنس ہوئی۔ یورپی یونین نے افغان مہاجرین کی میزبانی میں پاکستان کی فراخدلی کا بھی اعتراف کیا۔

پاکستان اور یورپی یونین نے سلامتی کے معاملات پر مستقبل میں تعاون کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ اس سلسلے میں، انہوں نے انسداد دہشت گردی (سی ٹی) ڈائیلاگ کی بحالی کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کے ساتھ ساتھ تعلیم، ثقافت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی ضرورت،کنیکٹوٹی اور ڈیجیٹلائزیشن پر بھی بات کی۔

انہوں نے پاک۔یورپی یونین نالج پارٹنرشپ کی اہمیت خاص طور پر ایراسمس منڈس اسکالرشپ پروگرام کے تحت پاکستانی طلبا کی بڑھتی ہوئی شرکت کو سراہا ۔ دونوں فریقوں نے ہوریزون یورپ پروگرام کے تحت تحقیقی تعاون کو تلاش کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ مشترکہ کمیشن کی مشترکہ سربراہی یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس میں ایشیا اور پیسیفک کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر محترمہ پاولا پامپالونی اورسیکرٹری، اقتصادی امور ڈویژن، حکومت پاکستان ڈاکٹر کاظم نیازنے کی۔ پاکستان۔یورپی یونین کے مشترکہ کمیشن کا آئندہ اجلاس 2024 میں اسلام آباد میں منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔