پاکستان برطانیہ کے ساتھ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، وزیراعظم کی بر طانوی ہم منصب سے ٹیلیفون پر بات چیت

اسلام آباد۔30مئی (اے پی پی):وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے 10 سالہ روڈ میپ وضع کیا جائے،عالمی برادری کی افغان عبوری حکومت کے ساتھ تعمیراتی ، سفارتی اور سیاسی مذاکرات پائیدار امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف اور برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے پیر کو ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے۔

برطانوی وزیراعظم نے وزیراعظم شہباز شریف کو ان کے انتخاب اور یہ عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور انہوں نے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات میں اضافہ کی خواہش ظاہر کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ملکہ کی تاج پوشی کی پلاٹینیم جوبلی کی تقریبات پر مبارکباد دی۔ دونوں ممالک نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان سفارتی تعلقات کو75 سال مکمل ہونے پر شایان شان طریقے سے منانے کیلئے تقریبات کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے جو کہ تاریخی روابط اور وسیع تناظر میں باہمی مفادات پر مبنی ہیں۔ وزیراعظم نے پاکستان کے مختلف شعبوں بالخصوص تجارت اور سرمایہ کاری کی شراکت داری میں اضافے پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے تعلقات کو فروغ دینے کی خواہش ظاہر کی۔

دیرینہ پاک برطانیہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے برطانیہ میں مقیم 16 لاکھ پاکستانیوں کے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ اور پل کا کردار ادا کرنے پر ان کے مثبت کردار کو سراہا۔ انہوں نے قانونی مائیگریشن کے شعبے میں بھرپور استفادہ کیلئے تعاون مستحکم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم نے پاک برطانیہ تزویراتی تعلقات میں اضافہ (ای ایس ڈی) کی اہمیت پر زور دیا اور تجویز دی کہ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے 10 سالہ روڈ میپ وضع کیا جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ ای ایس ڈی کے ذریعے دو طرفہ شراکت داری کو آئندہ مرحلے میں منتقل کرنے اور باہمی مشاورت کو وسیع کرنا چاہئے۔

وزیراعظم نے پاکستان میں تعلیم، صحت اور دیگر سماجی شعبوں کے فروغ میں برطانیہ کی جانب سے کئے گئے کام کو سراہا۔ علاقائی تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف نے افغانستان میں امن و استحکام کی اہمیت اور انسانی بحران سے بچنے کیلئے کوششوں میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی افغان عبوری حکومت کے ساتھ تعمیراتی ، سفارتی اور سیاسی مذاکرات پائیدار امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہیں۔ انہوں نے تباہ حال افغان معیشت میں استحکام لانے کیلئے افغانستان کے منجمد شدہ اثاثے جاری کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے برطانیہ کے ساتھ پاکستان کے تعاون بالخصوص 15 اگست 2021ء کے بعد افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال میں انخلاء سے متعلق کردار کو اپنی حکومت کی جانب سے بھرپور طور پر سراہا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور خطے میں امن کے فروغ کیلئے پا کستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے تنازعہ جموں و کشمیر کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے جنوبی ایشیائی خطے میں سٹرٹیجک توازن برقرار رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ دونوں وزرائے اعظم نے یوکرائن کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے برطانوی وزیراعظم کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔ فریقین نے قریبی رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔