اسلام آباد۔8اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر نجکاری ، سرمایہ کاری و مواصلات عبد العلیم خان نے کہا ہے کہ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان بھائی چارہ، باہمی تعاون اور دوستانہ تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں، دونوں ممالک دہائیوں سے معاشی اور مشترکہ کاروباری معاہدوں میں جڑے ہوئے ہیں،پاکستان ترکیہ کے ساتھ مختلف شعبوں میں دو طرفہ سرمایہ کاری اور کاروبار کا فروغ چاہتا ہے کیونکہ یہ ترکیہ اور پاکستان کی معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے کا وقت ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں پاکستان اور ترکیہ کے مابین مختلف شعبوں میں باہمی تجارت میں اضافے اور معاشی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے راؤنڈ ٹیبل بزنس کانفرنس سے خطاب میں کیا ۔کانفرنس میں ترکیہ کے وزیر تجارت پروفیسر ڈاکٹر عمر بولات اور وفاقی وزیر نجکاری، سرمایہ کاری بورڈ اور مواصلات عبدالعلیم خان مہمان خصوصی تھے۔کانفرنس میں دونوں ممالک کے اعلیٰ سرکاری حکام اور بزنس کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی اور ترکیہ اور پاکستان کے مابین انفراسٹرکچر سمیت انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیاحت، زراعت اور توانائی کے شعبوں میں دو طرفہ سرمایہ کاری پر مثبت بات چیت کی گئی۔
وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے کہا کہ ترکیہ سے بزنس کمیونٹی کی دلچسپی خوش آئند بات ہے کیونکہ اس سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہوگا۔وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے یقین دلایا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے آنے والی کمپنیوں کو درپیش رکاوٹوں کو دور کریں گے اور انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ ترکیہ کے وزیرتجارت پروفیسر ڈاکٹر عمر بولات نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان سے ترکیہ کے معاشی اور کاروباری تعلقات اور دوطرفہ شراکت کا نیا آغاز ہونے جا رہا ہے، ہم دونوں ایک دوسرے کے ساتھ مضبوط رشتے میں بندھے ہوئے ہیں اور ماضی کی طرح مستقبل میں بھی ترکیہ پاکستان سے ہر ممکن تعاون کو ہر حال میں یقینی بنائے گا۔
ترکیہ کے ڈپٹی ٹریڈ منسٹر مصطفی تا رکو،پاکستان میں ترکیہ کے سفیر مہمت پکیکی اور ٹریڈ منسٹری کے ڈائریکٹر جنرل حسنو بالمیر کے علاوہ مختلف چیمبر آف کامرس کے صدوراور بزنس کمیونٹی کے نمائندوں نے کانفرنس میں شرکت کی ۔ پاکستان میں ترکیہ کے سفیر مہمت پکیکی نے تجویز پیش کی کہ انفراسٹرکچر سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے۔ پاکستان کے اہم تجارتی اداروں کے نمائندوں نے ترکیہ کی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ اپنی جدید مشینری اور پاکستان اپنے خام مال سے مل کر بہتر ترقی کر سکتے ہیں۔