پاکستان-جرمن کلائمیٹ اینڈ انرجی پارٹنرشپ کا مقصد پائیدار ترقی، موسمیاتی لچک اور شفاف توانائی کو فروغ دینا ہے، شرکاء کا تقریب سے خطاب

83

اسلام آباد۔11اگست (اے پی پی):پاکستان-جرمن کلائمیٹ اینڈ انرجی پارٹنرشپ نے وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ کے باہمی اشتراک سے نوجوانوں کے عالمی دن کی مناسبت سے ایک تقریب کا اہتمام کیا۔ "یوتھ 4 کلائمیٹ ایکشن: ینگ وائسز، بولڈ سلوشنز” کے عنوان سے تقریب کے انعقاد کا مقصد نوجوانوں کی توانائی اور تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی جیسے درپیش اہم چیلنجز سے نمٹنا ہے۔

جمعہ کو یہاں جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق پاکستان میں تعینات جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس نے تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات معاشرے کے ہر حصے پر وقوع پذیر ہوتے ہیں۔ لہٰذا ہم اس سلسلے میں اپنے پاکستانی شراکت داروں کے باہمی تعاون سے ان آوازوں کو فروغ دینا چاہتے ہیں جنہیں اکثر و بیشتر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ نوجوانوں کا عالمی دن ہر سال 12 اگست کو منایا جاتا ہے۔ اس سال، تقریب کے انعقاد کا مقصد نوجوان افراد کی پائیدار ترقی اور کلائمیٹ ایکشن میں شمولیت کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

اس ضمن میں پاکستان-جرمن کلائمیٹ اینڈ انرجی پارٹنرشپ مستقبل کی تشکیل میں نوجوانوں کے کلیدی کردار اور مثبت تبدیلی لانے کی صلاحیت پر یقین رکھتا ہے۔ تقریب سے خطاب میں ایڈیشنل سیکرٹری وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی مجتبیٰ حسین نے کہا کہ ہم ایک موسمیاتی لچکدار پاکستان بنانے کے خواہاں ہیں کیونکہ ہمیں ایک ایسے نازک دور کا سامنا ہے جس میں موسمیاتی موافقت اور تخفیف کیلئے اقدامات اٹھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اس ضمن میں آج لیے جانے والے فیصلوں کے نتائج آپکی آنے والی نسلوں کی زندگیوں پر مرتب ہونگے۔ یہی وجہ ہے کہ آج آپ سے مخاطب ہونا میرے لیے باعثِ مسرت ہے جو اس تاثر کو تقویت دیتا ہے کہ نوجوانوں کا کردار سرکاری سطح پر ہمارے لیے کس قدر اہمیت کا حامل ہے۔ اس تقریب میں دلچسپ سرگرمیوں اور فکر انگیز مباحثوں کے ذریعے نوجوانوں کو سیکھنے کے مواقع فراہم کیے گئے تا کہ وہ کلائمیٹ ایکشن کی موثر انداز میں وکالت کر سکیں۔

تقریب میں پاکستان بھر سے معزز مقررین نے اپنے خیالات اور تجربات کی مدد سے موسمیاتی تبدیلیوں، جنس، موسمیاتی آفات کے کمزور طبقے پر ہونے والے غیر متناسب اثرات اجاگر کیے اور ان تمام مسائل پر توجہ دلانے کیلئے نوجوانوں کے کردار پر روشنی ڈالی۔ کنٹری ڈائریکٹر جی آئی زیڈ پاکستان،ٹوبیاس بیکر نے اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے نوجوان ذہنوں کو اکٹھا کرنے کے حوالے سے انتہائی پُرجوش ہیں تاکہ نوجوانوں کا عالمی دن موسمیاتی عمل پر توجہ مرکوز کر کے منایا جاسکے۔

موسمیاتی لچک اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے پالیسیوں اور اقدامات کی تشکیل میں نوجوانوں کے خیالات اور جوش و جذبہ نہایت اہمیت رکھتے ہے۔ تقریب نے نوجوانوں، موسمیاتی تبدیلی سازوں، اور حکومتی سٹیک ہولڈرز کے مابین نیٹ ورکنگ کے مواقع اور مکالمے کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔ جس میں تقریب کے شرکاء نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں کمی کیلئے قابل عمل حل تجاویز پیش کیں اور کہا کہ پاکستان-جرمن کلائمیٹ اینڈ انرجی پارٹنرشپ موسمیاتی اور توانائی سے متعلق مباحثوں میں نوجوانوں کی شمولیت، علم کے تبادلے، انہیں صلاحیت مند اور خودمختار بنانے کے تمام اقدامات کی حمایت کیلئے پرعزم ہے۔

جرمنی اور پاکستان کی مشترکہ کوشش پر مبنی اس شراکت داری کا مقصد پاکستان میں پائیدار ترقی، موسمیاتی لچک اور شفاف توانائی کو فروغ دینا ہے۔ مزید براں اس اشتراک کے ذریعے دونوں ممالک کی مہارت کو یکجا کرکے مشترکہ طور پر انرجی سکیورٹی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز کا حل تلاش کیا جاتا ہے۔