اوسلو۔28اگست (اے پی پی):صدر ٹرمپ پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات اور دوطرفہ دلچسپی کے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کو بہت اہم خیال کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ مفاہمت اور ہم آہنگی کی موجودہ فضا کو ٹھوس اقدامات میں ڈھالا جائے اور دوستی کو پائیدار بنیادیں فراہم کی جائیں۔ ان خیالات کا اظہار ناروے میں متعین امریکی ناظم الامور اور قائم مقام سفیر ایرک مائر (Erec Meyer) نے پاکستان سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جو ان دنوں ڈنمارک، سویڈن اور ناروے کے پانچ روزہ دورے پر ہیں۔ اوسلو میں متعین پاکستانی سفیر سعدیہ الطاف قاضی کی طرف سے سینیٹر عرفان صدیقی کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ میں امریکی قائم مقام سفیر ایرک مائر کے علاوہ پارلیمنٹ کے سابق رکن اور سینئر سیاستدان لارس رائس (Lars Rise)، صحت کے نائب وزیر عثمان مشتاق، اہم سیاستدان اور سابق سینیٹ سیکرٹری لیلی بخاری، سابق رکن پارلیمنٹ اطہر علی چوہدری اور مقامی سیاست کی اہم شخصیت خالد محمود بھی شامل تھے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے ایرک مائر کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس تقریب میں شرکت کے لیے وقت نکالا۔ انہوں نے امن کے قیام اور مختلف ممالک کے درمیان جنگوں کے خاتمے کے لیے صدر ٹرمپ کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت اس کردار کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے ایرک مائر کے حالیہ دورہ پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم سرمایہ کاری کے حوالے سے اسے نہایت اہم پیشرفت خیال کرتے ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جنوبی ایشیا اور وسط ایشیائی امور سے گہری واقفیت اور تجربے کی بنیاد پر ایرک مائر پاکستان اور امریکہ کے باہمی تعلقات کی مضبوطی اور مشترکہ دلچسپی کے شعبوں میں ٹھوس منصوبوں کی بدولت موثر تعمیری کردار ادا کر سکتے ہیں۔ امریکی ناظم الامور ایرک مائر نے کہا کہ پاک بھارت جنگ رکوانے کے لیے صدر ٹرمپ نے گہری دلچسپی لیتے ہوئے نہایت مدبرانہ اور فوری اقدام کیا۔ ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان صدر ٹرمپ کے کردار کو تسلیم کرتا اور سراہتا ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی کے اس سوال پر کہ بھارت صدر ٹرمپ کے کردار کو تسلیم کرنے سے کیوں ہچکچا رہا ہے؟ ایرک مائر نے کہا کہ اس سوال کا جواب میرے پاس بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپنے حالیہ دورہ پاکستان میں پاکستانی قیادت سے مل کر مجھے بہت خوشی ہوئی ہے جو ملک کی تعمیر وترقی اور عوام کی خوشحالی کے لیے کام کرنا چاہتی ہے۔ ایرک مائر نے نوبل امن پرائز کے لیے صدر ٹرمپ کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسے پاکستان کا قابل قدر دوستانہ اقدام خیال کرتے ہیں اور پاکستانی قیادت خاص طور پر وزیراعظم شہباز شریف کے شکر گزار ہیں۔ امریکی قائم مقام سفیر نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے دو امریکی دورے اور پاک فضائیہ کے چیف ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا امریکی دورہ پاک امریکہ دوستی کے استحکام میں مددگار ثابت ہوں گے، پاک امریکہ پارلیمانی رابطوں کو بھی وسعت دی جانی چاہیے۔ ایرک مائر نے عرفان صدیقی کو امریکی ریاستوں کے بارے میں کتاب کا تحفہ بھی پیش کیا۔ عشائیہ سے قبل سینیٹر عرفان صدیقی نے ناروے کے نمایاں سیاستدان اور پارلیمنٹ کے سابق رکن لارس رائس سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا کہ وہ کشمیر کاز کے لیے نہایت موثر کردار ادا کر رہے ہیں۔ لارس رائس نے کہا کہ بھارتی کوششوں کے باوجود ایک نہ ایک دن کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق ضرور ملے گا۔ میزبان پاکستانی سفیر سعدیہ الطاف قاضی نے سینیٹر عرفان صدیقی اور تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا۔