باکو۔5مارچ (اے پی پی):پاکستان سمیت غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں نے آذربائیجان کے دورے کے موقع پر اتوار کو تاریخی اور ثقافتی شہر مشہور ہل سٹیشن شوشا کا دورہ کیا۔ اس موقع پر مقامی حکام نے صحافیوں کو آرمینیائی قبضہ کے دوران علاقے میں ثقافتی ورثہ کو پہنچے والے نقصان اور تعمیر نو کے لئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔ شوشا میں دو تاریخی مساجد کو اصل حالت میں لانے کے لئے تعمیراتی کام جارہی ہے۔
شہر میں ڈیڑھ سو سالہ پرانا چرچ کی بحالی اور تعمیر نو کا باقی ماندہ کام بھی جاری ہے۔ صحافیوں کو تاریخی اور ثقافتی اعتبار سے اہم مختلف جگہوں کا بھی دورہ کروایا گیا۔ پاکستان اور کئی دیگر ملکوں کے صحافیوں پر مشتمل گروپ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں غیر وابستہ تحریک کے رابطہ گروپ کے سربراہی اجلاس کے بعد ان دنوں آرمینیا سے آزاد کرائے گئے نگورنو کاراباخ کے علاقہ کے دورے پر ہے۔
اس سے قبل صحافیوں نے آرمینیائی قبضے سے آزاد کرائے گئے ضلع فزولی کا دورہ کیا۔ آذربائیجان کے صدر کے خصوصی نمائندے نے فزولی کے نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچنے والے غیر ملکی صحافیوں کو آزاد کرائے گئے علاقوں میں کی جانے والی بحالی اور تعمیر نو کے کاموں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کی حکومت علاقے میں بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر کام کررہی ہے جن میں فزولی اور زنگیلان بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی تعمیر بھی شامل ہے۔
کاراباخ میں فزولی بین الاقوامی ہوائی اڈے کو اعلیٰ ترین بین الاقوامی معیار کے ساتھ تعمیر کیا گیا ہے۔ صحافیوں نے مرڈینلی گاؤں میں آرمینیائی بربریت کا بھی مشاہدہ کیا۔ آرمینیا نے 30 سالہ طویل قبضے کے دوران علاقے میں رہائشی مکانوں اور تقافتی ورثہ کو تباہ کیا۔ غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں کو آرمینیا سے آزاد کرائے گئے علاقوں کو بارودی سرنگوں سے پاک کرنے کے لیے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ غیر ملکی صحافیوں نے کاراباخ میں ضلع فزولی میں اشگی کونڈلانچے ڈیم کا بھی دورہ کیا۔ 1993 میں آرمینیائی فوج کے فزولی پر قبضے کے بعد آذربائیجان کے لئے آبی ذخائر کا استحصال ناممکن ہوگیا تھا۔
صحافیوں نے فزولی شہر میں آرمینیائی باشندوں کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم کا بھی مشاہدہ کیا جہاں تمام مکانات، سماجی سہولیات، تاریخی اور ثقافتی یادگاروں کو لوٹ کر تباہ کردیا گیا۔ صحافیوں کو شہر میں بحالی کے کاموں کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔