اسلام آباد۔3جون (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ پاکستان سی پیک منصوبے کو وسطی ایشیائی راستوں تک رسائی دینا چاہتا ہے، سی پیک منصوبے کے ذریعے آزربائیجان سمیت وسطی ایشیائی ریاستیں تجارت کو فروغ دینے کے لیے گوادر پورٹ کو استعمال کر سکتی ہیں۔ سینیٹ سیکرٹریٹ کے مطابق یہ بات چیئرمین نے آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے جمعہ کو ان سے پارلیمنٹ ہاوس میں ملاقات کی۔ملاقات میں سینیٹر ز دلاور خان، ذیشان خانزادہ اور نصیب اللہ بازئی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کے ساتھ پارلیمانی ومعاشی رابطوں کو فروغ دے کر تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا خواہاں ہے، دونوں ممالک میں تجارت،تعلیم،توانائی اور صحت اور دیگر شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں، تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں پارلیمان تمام شعبوں میں تعاون کو یقینی بنانے کیلئے بھرپور کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آذربائجان کے مابین براہ راست فضائی رابطوں کا آغاز خوش آئند ہے، سیاحت اور عوامی رابطوں کو فروغ ملے گا۔
آذری سفیر نے کہا کہ آذربائیجان پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دینے کا خواہشمند ہے، پارلیمانی سفارت کاری دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان مذہب، اخوت اور تاریخ کے لازوال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پارلیمانی اور اقتصادی تعاون کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کا خواہشمند ہے۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین باہمی تجارتی حجم میں اضافے پر زور دیا گیا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ دونوں ممالک کے اراکین پارلیمنٹ دونوں اقوام کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، علاقائی اور عالمی فورمز پر آذربائیجان کی طرف سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سی پیک منصوبے کو وسطی ایشیائی راستوں تک رسائی دینا چاہتا ہے، سی پیک منصوبے کے ذریعے آزربائیجان سمیت وسطی ایشیائی ریاستیں تجارت کو فروغ دینے کے لیے گوادر پورٹ کو استعمال کر سکتی ہیں۔