معیشت کی بہتری کیلئے مشکل اور کٹھن فیصلے کئے جا رہے ہیں ، مسلم لیگ ن کے رہنمائوں کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔3جون (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں محمد زبیر اور دانیال عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت بہت مشکل معاشی حالات سے گزر رہا ہے لہذاٰ معیشت کی بہتری کیلئے کچھ مشکل اور کٹھن فیصلے کئے جا رہے ہیں جنہیں عوام کوبرداشت کرنا پڑے گا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا ہماری مجبوری ہے، ڈالر کو مستحکم کرنے کے لئے بھی یہ قیمت بڑھانا ضروری تھا، پاکستان کی عوام کی مشکلات کا احساس ہے ، عوام کو آنے والے دنوں میں ضرور ریلیف ملے گا۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی راہنماء دانیال عزیز نے کہا کہ اس بات کا احساس ہے پاکستان کی عوام کن مشکلات سے گزر رہی ہے، پیٹرول کی قیمتوں کا بوجھ عوام کو محسوس ہو رہا ہے اس بات کا اندازہ ہے، پاکستان اس وقت بہت مشکل معاشی حالات سے گزر رہا ہے، عمران خان نے ملکی معیشت کی جو تباہی کی ہے اسے صرف دو ماہ میں ٹھیک کرنا ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک خط عمران خان لایا تھا ایک خط آج میں بھی لیکر آیا ہوں یہ وہ خط ہے جو پاکستان کا معاشی ڈیتھ سرٹیفکیٹ ہے، یہ خط فروری کی چار تاریخ کا ہے اس معاشی ڈیتھ وارنٹ کو روزانہ پاکستانی عوام کو دکھائوں گا، عمران خان نے سبسڈیز اگلی حکومت کو خراب کر نے کیلئے دی تھیں کیونکہ انہیں نظر آ گیا تھا کہ اب وہ تحریک عدم اعتماد سے بچ نہیں سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کو بہتر بنانے کیلئے دن رات کوششیں کر رہی ہے، اب امید کی کرنیں نظر آنا شروع ہو گئی ہیں جو راستہ عمران خان نے بند کیا تھا اس کو دوست ممالک کے ساتھ ملکر کھولیں گے، روسی تیل لانے کے منسٹری آف پٹرولیم میں کوئی شواہد ہی نہیں ہیں، حکومت کا ٹارگٹ ہے کہ ملکی معاشی صورتحال مستحکم کی جائے، آنے والے دنوں میں حالات بہتر ہونے جا رہے ہیں۔

اس موقع پر سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ فروری کے اختتام پر آئی ایم ایف کے معاہدے کے مطابق پٹرولیم قیمت بڑھانا تھیں مگر عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کو کامیاب ہوتا دیکھ کر قیمتیں بڑھانے کی بجائے کم کیں، یہ خطرناک حد تک مائینز بچھا کر گئے ہیں، ہم نے تمام فیصلے قومی مفاد میں کئے ہیں، پٹرولیم قیمت بڑھانا ہماری مجبوری ہے، ڈالر کو مستحکم کرنے کے لئے بھی یہ قیمت بڑھانا ضروری تھا،

معیشت کو سنبھالنے کیلئےآئی ایم ایف کے پاس جانا ضروری تھا کیونکہ ہم ڈیفالٹ کی طرف جا رہے تھے، عوام کو ریلیف آنے والے دنوں میں ضرور ملے گا، نگران حکومت ایسی صورتحال کونہیں سنبھال سکتی تھی، ہمیں عوام کی لانگ ٹرم صورتحال کا خیال ہے، پاکستان کی عوام کی بہتری کے لیے جو اقدامات کر سکتے ہیں وہ سب کر رہے ہیں، فیصلے مشکل ضرور ہیں مگر عوامی مفاد میں ہیں ہم اتحادیوں کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں، آئی ایم ایف ان کو کہتا رہا ہے کہ ایسا نہ کریں مہنگائی ہو گی،

پاکستان میں ذخیرہ اندوزی مافیا پر بھی کام کر رہے ہیں، یہ وہی شخص ہے جو تسبیح پکڑ کر جھوٹ بولتا ہے اس کا اصل چہرہ دنیا کو دکھانا ہے، جو بھی قانون کو ہاتھ میں لے گا اس کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا چاہے عمران خان ہو یا کوئی بھی ہو، مہنگامی بین الاقوامی سطح پر تبدیلیوں کی وجہ سے آ رہی ہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ سائن ہوا، عمران خان نے دو فیصلے کئے ایک تو سمری مسترد کر دی دوسرا پیٹرول سستا کر دیا، پی ٹی آئی نے پیٹرول کی قیمت اس وقت کم کی جب عالمی سطح پر قیمت بڑھ رہی تھی ،پیٹرول کی قیمت اس لئے کم کی گئی کیونکہ عدم اعتماد کی باتیں شروع ہو چکی تھی،

یہ فیصلہ آئی ایم ایف کے دباؤمیں نہیں کیا، جو فیصلہ کیا وہ پاکستان کے مستقبل اور بہتری کے لئے کیا ہے، آئی ایم ایف کا پروگرام جب بند کیا تو یہ مشکلات آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روسی تیل کون سے ہفتے میں لا رہے تھے جس کے شواہد ہی نہیں ہیں، حکومت کا عزم ہے کہ مشکل وقت سے عوام کو نکالنا ہے، اگر مشکل فیصلے نہ کرتے تو پاکستان کا حال بھی سری لنکا کی طرح ہونے کا خدشہ تھا، جیسے جیسے روپے پر دباؤ کم ہو گا عوام کو ریلیف ملے گا۔