پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو متحد ہونا ہوگا،وفاقی وزیر صحت

4

کوئٹہ۔ 16 جون (اے پی پی):وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو متحد ہونا ہوگا،پولیو کے قطرے ہی بچوں کو معذوری سے بچانے کا واحد راستہ ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمشنر ہاؤس کوئٹہ میں سیکرٹری ہیلتھ مجیب الرحمان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس کے کیسز پر دنیا بھر میں تشویش پائی جاتی ہے ،گزشتہ سال ملک بھر میں پولیو کے 61 کیس رپورٹ ہوئے جبکہ رواں سال اب تک 11 کیس سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس سے متاثرہ بچے کا علاج دنیا میں کہیں بھی دستیاب نہیں ہے۔

وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ پاکستان کے ہر ضلع میں پولیو کا وائرس پایا جاتا ہے ہمارے شہروں میں صاف پانی کی کمی اور کچرے کے ڈھیر بھی پولیو کے پھیلاؤ کا باعث بنتے ہیں۔ پولیو کے قطرے ہی بچوں کو معذوری سے بچانے کا واحد راستہ ہیں، اگر پولیو ٹیمیں گھر گھر جا کر قطرے نہ پلاتی تو آج ہزاروں بچے معذور ہو چکے ہوتے ۔ انہوں نے پولیو ورکرز کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا، جنہوں نے اس مہم کے دوران اپنی جانیں قربان کیں۔

وفاقی وزیر صحت نے پولیو قطرے نہ پلانے والے والدین کے حوالے سے کہا کہ ان سے زبردستی نہیں کی جائے گی بلکہ ان سے بات چیت کی جائے گی۔ اگروالدین کو اپنے بچوں سے ذرا بھی پیار ہے تو وہ انہیں معذور ہوتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہیں گے اور خود ہی پولیو سے بچائو کے قطرے پلوائیں گے، اس مرض کو پورے پاکستان سے ختم کرنے کے لئے ہر مکتبہ فکر کے لوگوں، چاہے وہ سیاسی ہوں یا مذہبی ،کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بھی پولیو کے خلاف بھرپور مہم چلائی جا رہی ہے اور افغان حکومت پولیو ٹیموں کی مکمل مدد کر رہی ہے۔ انہوں نے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں۔ انہوں نے معاشرے کے ہر بااثر طبقے سے اس نیک کام میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم سب کو مل کر ملک سے پولیو کے وائرس کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے بلوچستان میں پولیو کے خلاف جہاد میں شہید ہونے والوں کو خراج تحسین پیش کیا۔