پاکستان فلسطینی شہریوںکی خودمختاری اور غیرملکی قبضے کے خلاف کوششوں کو تسلیم کرتا ہے ، عالمی برادری آزاد فلسطین کے قیام میں مدد کرے، اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے قونصلر سعد وڑائچ

123

اقوام متحدہ۔4دسمبر (اے پی پی):پاکستان نے مشرق وسطی میں امن کے لیے فلسطین اسرائیل کے دو ریاستی حل کا مطالبہ کرتے ہوئے زور دیا کہ پاکستان فلسطینی شہریوں کی خودمختاری اور غیرملکی قبضے کے خلاف کوششوں کو تسلیم اور اس کی حمایت کرتا ہے اور عالمی برادری بیت المقدس کو دارالحکومت تسلیم کرنے کے ساتھ آزاد فلسطین کے قیام میں مدد کرے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے قونصلر سعد وڑائچ نے مسئلہ فلسطین کے مسئلے پر بحث میں کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی بنیادی اصولی فراہمی اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کو لازمی برقرار رکھنے میں مسئلہ فلسطین عالمی برادری کی اجتماعی ناکامی ہے۔ مسئلہ فلسطین مشرق وسطی تنازع میں اہم مسئلہ ہے جو علاقائی عدم استحکام اور عرب اور اسلامی ممالک کے عوام میں غصے اور مایوسی کاباعث ہے اس لیے فلسطین اسرائیل تنازع کا حل مشرق وسطی کے خطے میں امن اور استحکام کے لیے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم کے 73 سال سے مسئلہ فلسطین حقوق کی فراہمی میں ناکامی اور نامکمل وعدوں کی کہانی ہے جس نے نہ صرف فلسطینیوں کی امیدوں اور امنگوں کو توڑا ہے بلکہ مشرق وسطی میں بھی نہ ختم ہونے والے تنازعات کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین شکست یا فتح سے متعلق سوال نہیں ہے بلکہ یہ اقوام متحدہ چارٹر کے مستحکم اصولوں پر پابند ہونے کے ہمارے عزم کا امتحان ہے ، جو کسی فرد کے موروثی وقاراور ان کے حق خودارادیت سمیت تمام انسانوں کے بنیادی انسانی حقوق کے احترام پر مبنی ہے ۔ پاکستانی ڈیلیگیٹ سعد وڑائچ نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے سامنے اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے علاقوں میں غیرقانونی یہودی آبادکاریوں میں توسیع فلسطین اسرائیل کے دو ریاسی بنیادی بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور متعدد ممالک امن کی بحالی سے متعلق شبہ ظاہر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کو 5 ملین سے زائد فلسطینی پناہ گزینوں کی دیکھ بھال کے لیے مالی مشکلات کا سامنا ہے اس لیے عالمی برادری کو بیت المقدس کو فلسطین کے دارالحکومت کی حیثیت سے ایک خودمختار ، آزاد اور قابل عمل ریاست کے قیام کے طور پر فلسطینیوں کی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔