پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات کی بدولت دنیا میں صف اول کے ملک کے طور پر ابھرا ہے ،پوری دنیا پاکستان کی کامیاب پالیسیوں کی معترف ہے،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک محمد امین اسلم کی پریس کانفرنس

76

اسلام آباد۔14اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک محمد امین اسلم نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی کلائمیٹ چینج کونسل میٹنگ میں پانچ اہم فیصلے کئے ہیں جو قومی ماحولیاتی وژن میں ا ہم سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں، پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات کی بدولت دنیا میں صف اول کے ملک کے طور پر ابھرا ہے اور پوری دنیا پاکستان کی کامیاب پالیسیوں کی معترف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو میڈیا سنٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ملک محمد امین اسلم نے کہا کہ وزیراعظم نے قومی سطح پر متعین شدہ حکمت عملی پر مبنی دستاویز این ڈی سی کی منظوری دے دی ہے، پاکستان نے پوری دنیا پر اپنا واضح بیانیہ پیش کیا ہے جس کو پذیرائی مل رہی ہے اور جرمنی، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک گرین ہائوسز کے اخراج میں کمی کی پاکستان کی کوششوں کے متعرف ہیں اور پاکستان کے ساتھ 10 ارب درخت سونامی پروگرام کی طرز پر شراکت داری چاہتے ہیں جس کا مقصد ماحولیاتی آلودگی اور عالمی حدت میں کمی لانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے 50 ارب درختوں کا منصوبہ پوری مشرق وسطیٰ کیلئے شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جو وزیراعظم عمران خان کے 10 ارب درختوں کے وژن کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کو عالمی سربراہ اجلاس سے خصوصی خطاب کرنے کی دعوت دی ہے جو رواں ماہ 25 اکتوبر کو منعقد ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کی عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے افتتاح کیلئے وزیراعظم عمران خان کو خصوصی مدعو کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے ریجنل ڈائریکٹر برائے جنوبی ایشیاء جان روم نے پاکستان کے تیار کردہ این ڈی سی اور ماحول دوست ترقی کے وژن کو سراہتے ہوئے عالمی بینک کی طرف سے پاکستان کو مزید تعاون کی پیشکش کی ہے۔

ملک امین اسلم نے کہا کہ اب تک موسمیاتی تغیر اور کلین گرین کے تحت پاکستان جو قدم اٹھا رہا ہے وہ ہماری قومی شناخت بن چکا ہے اور یہ منصوبے پاکستان اپنی مدد آپ کے تحت محدود وسائل میں شروع کئے اور کامیابی سے ہمکنار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو بھی آگاہ کیا ہے کہ پاکستان اپنی مدد آپ کے تحت 15 فیصد گرین ہائوس گیسز کے اخراج کو کم کر سکتا ہے جبکہ 2030ء تک 5 فیصد کمی لانے کیلئے عالمی تعاون کی ضرورت ہے اور اس مقصد کیلئے 100 ارب ڈالر درکار ہیں جو کہ این ڈی سی کی دستاویز میں واضح طور پر درج کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گلاسکو میں ہونے والی عالمی ماحولیاتی کانفرنس (کوپ۔26) بغیر ماحولیاتی سرمایہ کاری کے کامیاب نہیں ہو سکتی جس کے عالمی برادری بالخصوص ترقی یافتہ ممالک کو اپنے مالی وسائل سے سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔ ملک محمد امین اسلم نے بتایا کہ کونسل کے اجلاس میں وزیراعظم نے پاکستان کی پہلی کلائمیٹ چینج پالیسی جو 2012ء میں بنائی گئی تھی، کی تجدید نو کی منظوری دی جسے بعد ازاں کابینہ سے منظور کرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے آج کے اس اہم اجلاس میں ملک کی پہلی قومی جنگلی حیات کے تحفظ کی پالیسی کی بھی منظوری دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 12 ماحولیاتی زونز کا حامل ملک ہے جس میں دنیا کی سب سے منفرد اور خوبصورت جنگلی حیات کی اقسام پائی جاتی ہیں۔

اس پالیسی سے ان اقسام کا تحفظ ممکن ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں لیپرڈ کی آماجگاہ متعارف کرائی گئی ہے جسے سیاحوں کیلئے بھی سفاری طرز پر معلوماتی اور سیاحتی ٹورز کیلئے کھولا جائے گا تاکہ جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق لوگوں کو روشناس بھی کرایا جا سکے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ سعودی عرب سے 50 ارب درختوں کے منصوبے میں شراکت داری ایک بہت بڑا موقع ہے جس سے نہ صرف نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ قومی خزانہ میں ترسیلات زر بھی بڑھیں گی، اس کیلئے ٹیمیں کام کر رہی ہیں جو کہ ایک مربوط ایم او یو تشکیل دیں گی جس پر وزیراعظم اپنے سعودی عرب دورہ کے دوران دستخط کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات بھی اسی طرز پر پاکستان سے ایم او یو چاہتا ہے جس پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کوپ۔26 کے موقع پر عالمی برادری کا ضمیر جھنجھوڑے گا کہ وہ ترقی پذیر ممالک سے موسمیاتی تبدیلی سے نبرد آزما ہونے کیلئے تعاون کریں۔