پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں اقلیتی برادریوں کے کردار کو سراہتے ہیں، چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی اقلیتی وفد سے گفتگو

پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں اقلیتی برادریوں کے کردار کو سراہتے ہیں، چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی اقلیتی وفد سے گفتگو

اسلام آباد۔10اگست (اے پی پی):چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال نے پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لئے اقلیتی برادریوں کے کردار کو سراہا ہے، انہوں نے اقلیتوں کے قومی دن 11 اگست 2022ء کی مناسبت سے پاکستان کی تمام اقلیتوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال سے ایمپلی منٹیشن مینارٹی کے چیئرمین شمویل پارہ کی قیادت میں 10 رکنی اقلیتی وفد نے ملاقات کی ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے پبلک ریلیشن آفیسر کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وفد نے کراچی اور بلوچستان کے بشپ فیڈرک جان ، نیشنل کمیشن آف ہیومن رائٹس کے رکن منظور مسیح، قلاش کمیونٹی کے بختاور شاہ ، طارق چمن، ہندو برادری سے سرون کمہار ہیل، پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے رکن سردار اندر جیت سنگھ، لاہور ہائیکورٹ کے ایڈووکیٹ کاشف نعمت، آزاد کشمیر سے انسانی حقوق کی کارکن سونیا ریاست اور ون مین کمیشن آن مینارٹی رائٹس ایٹ سپریم کورٹ آف پاکستان ڈاکٹر محمد شعیب سڈل نے ملاقات کی ہے۔

بدھ کو یہاں سپریم کورٹ میں ہونے والی ملاقات کے موقع پر معزز چیف جسٹس آف پاکستان نے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے اقلیتی برادریوں کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے اقلیتوں کے قومی دن 11 اگست 2022ء کی مناسبت سے وفد کو مبارکباد بھی دی۔ اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان نے اقلیتی برادری کے وفد کو 1973ء کے پاکستان کے آئین کے تحت اقلیتی برادری کو حاصل بنیادی انسانی حقوق سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 20 خصوصی طور پر ہر شہری کو مذہبی آزادی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ آئین کے محافظ کے طور پر عوام کے بنیادی انسانی حقوق کو یقینی بنا رہے ہیں جبکہ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ بھی کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ نے کئی مواقع پر اقلیتوں کے حقوق اور ان کو درپیش مسائل کے حوالہ سے اپنے تفصیلی فیصلے کئے ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ حال ہی میں سپریم کورٹ میں کرک میں تری مندر پر حملے کا نوٹس لیا اور صوبائی حکومت کو ہدایت کی کہ مندر پر حملہ کرنے والوں سے اس کی بحالی اور تعمیر نو کے اخراجات وصول کئے جائیں۔ وفد نے ملاقات کیلئے وقت دینے پر چیف جسٹس عمر عطاء بندیال سے اظہار تشکر کیا۔ وفد کے اراکین نے بنیادی حقوق پر عملدرآمد کے حوالے سے اقلیتی برادری کو درپیش بعض مسائل سے بھی آگاہ کیا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے ون مین مینارٹی کمیشن قائم کیا گیا ہے تاکہ اقلیتوں کو درپیش مسائل کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکے۔ کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے ایس ایم سی نمبر 1 آف 2014ء (پی ایل ڈی 2014 ایس سی 699) کے فیصلے میں دی گئی تجاویز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے رابطے میں ہے۔

ملاقات کے اختتام پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے وفد کو یقین دلایا کہ عدالت مسیحی برادریوں کے آئینی حقوق کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس اور وفد کی جانب سے نیک خواہشات کے تناظر میں سوینئر کا تبادلہ بھی کیا گیا۔