راولپنڈی ۔20جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی،ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہےکہ پاکستان بنانے کی تحریک میں جہاں مسلمانوں نے اپنا بڑا کردار ادا کیا اتنا ہی اہم کردار پاکستان کی تحریک اور تکمیل میں مسیحی برادری کا ہے،پاکستان کے ہر شعبہ بشمول تعلیم،صحت،فنون لطیفہ ، بزنس اور کامرس میں مسیح برادری کا اہم کردار ہے ،وزیراعظم اڑان پاکستان پروگرام کے تحت جہاں ملک کی معیشت کی ترقی کے منصوبے شامل کئے ہیں وہاں پر برآمدات ، ٹیکنالوجی کی بنیاد ،موسمیاتی تبدیلیوں ، زراعت اور توانائی کے منصوبوں پر کام کر کے ملک معاشی خوشحالی کی جانب گامزن ہو رہا ہے ، ملک میں نفرت اور تعصب کے رویوں کی حوصلہ شکنی کے ساتھ ساتھ بیخ کنی بھی ہونی چاہیے جوکہ ایک صحت مند اور خوشحال معاشرے کے لئے انتہائی ضروری ہے ۔
ان خیالات کا وفاقی وزیر احسن اقبال نے پیر کو راولپنڈی کرسچن سٹڈی سینٹر میں پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ (پی پی اے ایف) اوردی ہنر فائونڈیشن (ٹی ایچ ایف ) کے تعاون سے "پنجاب اور سندھ کے پسماندہ طبقوں کو تکنیکی اور ہنر کی تربیت دے کر مضبوط و با اختیار بنانے کے حوالے سے منعقدہ افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرپاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ (پی پی اے ایف) کے سی ای او نادر گل باریچ ،ہنر فائونڈیشن کے سی ای او طاہر جاوید،کنیڈین ہائی کمشنر کرسٹائن ٹریمبلے ،قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن کے مشیر اور پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین کاشف ارشاد،نیکٹا میں کمیونیکیشنز اینڈ آئوٹ ریچ کی ڈائریکٹر جنرل صالحہ ذاکر شاہ،یو این او ڈی سی میں دہشت گردی کی روک تھام کے مشیر سید ارسلان زیدی،اقلیتی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات شگوفہ جمال،موہن لال کشیپ، سرفراز سائمن سمیت شرکاء کی بڑی تعداد موجود تھی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں موجود ہر غیر مسلم محفوظ ہے اور ملک کے مستقبل کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے ،
جس طرح ملک بنانے میں مسیح برادری نے اہم کردار ادا کیا اسی طرح مسلح افواج میں بھی مسیح برادری بڑے عہدوں پر کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یونین کونسل سے لے کر سینیٹ و قومی اسمبلی تک اقلیتوں کو نمائندگی دی گئی ہے اور اقلیتیں جس ملک میں بھی ہوں وہ زیادہ محنت و لگن سے کام کرتی ہیں اور کامیاب ہوتی ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان اڑان پاکستان کے ذریعے ملک کو آگے لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ ہماری قومی ذمہ داری ہے کہ ہر پاکستانی کو ترقی کے برابر مواقع ملیں اوراگر آپ کامیاب ملکوں کی مثال لیں تو وہ چھوٹے طبقے کو آگے لیکر آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھی حقیقت ہے کہ ملک میں کبھی کبھی تعصب کی بھی آگ بھڑکائی جاتی ہے جس کو کسی طور پر بھی برداشت نہیں کیا جا سکتا۔تقریب میں بتایا گیا ہے اس منصوبے کا مقصد پنجاب اور سندھ کے 12 اضلاع میں 500 افراد بشمول خواتین، نوجوانوں اور اقلیتوں کو تکنیکی اور کاروباری مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے اورآج اہم سٹیک ہولڈرز، کمیونٹی کے نمائندوں اور ممتاز رہنمائوں کو اکٹھا کیاگیاہے۔ ہنر فائونڈیشن کے سی ای او طاہر جاوید نے کہا ہے کہ یہ اقدام سماجی و اقتصادی تفاوت سے نمٹنے کی اجتماعی کوشش کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا "یہ شراکت داری افراد کو بااختیار بنانے کے مشترکہ وژن کی علامت ہے
، جس سے وہ اپنی صلاحیتوں کو سامنے لانے اور پاکستان کی ترقی میں بامعنی کردار ادا کرنے کے قابل ہوسکیں گے اور ہم مشترکہ کوشش سے ایسے موقع پیدا کریں گے جوکہ مستقبل میں کارآمد ثابت ہوسکیں گے۔ پی پی اے ایف کے سی ای او نادر گل باریچ نے جامع ترقی میں پراجیکٹ کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، "آج، ہم زندگیوں کو تبدیل کرنے کے اپنے مشترکہ عزم کی طرف ایک اور قدم اٹھارہے ہیں ہیں۔اس منصوبہ سے نہ صرف معاشی طور پر بااختیار بنایا جائے گا پسماندہ کمیونٹی کو مہارتوں سے بھی آراستہ کیا جائے گا تاکہ وہ مستقبل میں اپنے لوگوں کے معاشی حالت بہتر کرسکے ۔
انہوں نے بتایا اس تعاون کے ذریعے، ہمارا مقصد ایک جامع مدد فراہم کرنا ہے جس میں مہارت کی تعمیر، رہنمائی، وسائل تک رسائی، اور ایک ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے والے کاروبار شامل ہیں۔ یہ اقدام ایک ایسے پاکستان کے بارے میں ہمارے وژن کی عکاسی کرتا ہے جہاں ہر فرد کو، قطع نظر صنف، عقیدے، یا سماجی و اقتصادی پس منظر کے، اپنی صلاحیتوں کو پورا کرنے کا موقع ملے۔ اس منصوبہ کے تحت پانچ سو خاندانوں کو مستقبل روشن ہوگا ۔ اس تقریب میں متنوع عقائد کے نمائندوں کی طرف سے بھی عکاسی کی گئی، جو کہ اتحاد اور تنوع میں پاکستان کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے۔ بہائی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی شگوفہ جمال نے کہا کہ بااختیار بنانے کا آغاز شمولیت سے ہوتا ہے اور یہ اقدام سب کے لیے امید کی کرن ہے۔
سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے انمول سنگھ نے کہا کہ یہ کوشش خدمت اور اتحاد کے جذبے کو ابھارتی ہے جو ہمارے اجتماعی مستقبل کو متعین کرتی ہے۔ ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے موہن لال کشیپ نے کہا کہ سب کے لیے مواقع پیدا کرکے ہم ہم آہنگی اور پائیدار ترقی کو فروغ دیتے ہیں۔ کیلاش برادری سے تعلق رکھنے والے شیر ماجم نے کہا کہ ان کی برادری کے لیے یہ منصوبہ زندگی بدلنے والا ہے اور ایک روشن مستقبل کے لیے اعتماد کو تحریک دیتا ہے۔ مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے سرفراز سائمن نے کہا کہ یہ اقدام انسانیت کی خدمت کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ قومی ورثہ اور ثقافت ڈویژن کے مشیر اور پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین کاشف ارشاد نے کہا کہ یہ شراکت داری اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ تنوع میں اتحاد قومی ترقی کو آگے بڑھا سکتا ہے۔
نیکٹا میں کمیونیکیشنز اینڈ آئوٹ ریچ کی ڈائریکٹر جنرل صالحہ ذاکر شاہ نے کہا کہ پسماندہ کمیونٹی کو بااختیار بنانے سے نہ صرف افراد کی ترقی ہوتی ہے بلکہ سماجی ہم آہنگی کی بنیاد بھی مضبوط ہوتی ہے۔ یو این او ڈی سی میں دہشت گردی کی روک تھام کے مشیر سید ارسلان زیدی نے کہا کہ مہارت کی تربیت کے ذریعہ خطرات کو دور کرنا امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے۔