
اسلام آباد۔14ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ،نجکاری اور مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے زراعت، لائیو سٹاک،فوڈ پراسیسنگ اور معدنیات کے شعبوں میں خاطر خواہ گنجائش موجود ہے، پاکستان کوئلے کے دوسرے بڑے اور تانبے کے ساتویں بڑے ذخائر کا حامل ملک ہے،پاکستان میں سرمایہ کاری کریں،مریکہ اور یورپ کی بجائے پاکستان میں صنعتوں کی منتقلی میں 70فیصد کم لاگت آئے گی ۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار چین کے دا ر الحکومت بیجنگ میں انٹرنیشنل فئیر فار ٹریڈ ان سروسزایکسپو کے افتتاحی سیشن سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں دنیا بھرسے 107ممالک سے 2000سے زائد مختلف کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں جن میں 150پاکستانی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے مابین دوستی کی لازوال تاریخ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہی ہے، سی پیک کے تحت پاکستان میں ٹرانسپورٹ،انفراسٹرکچر،انرجی اور مواصلاتی شعبوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستانی کمپنیوں کو چین سے بزنس ٹو بزنس سرگرمیوں میں اضافے کے مواقع مل رہے ہیں اور خود چین کے لئے بھی شمالی امریکہ اور یورپ کے مقابلے میں پاکستان میں صنعتوں کی منتقلی زیادہ آسان ہے جس پر 70فیصد کم لاگت آئے گی۔ انہوں نے بیجنگ میں اس عالمی کانفرنس میں پاکستان سے بھرپور نمائندگی پر پاکستانی سفارتخانے کے عملے کو خراج تحسین پیش کیا اور اس ایونٹ سے مثبت اور شاندار توقعات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان چین سے سرمایہ کاری کے لئے ہر ممکن تعاون یقینی بنائے گا اور اس مقصد کے لئے سپیشل اکنامک زونز، ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز اور گوادر فری زونز جیسے بہترین مواقع سے مستفید ہونا چاہیے۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ وزیر اعظم شہبازشریف کے جون کے دورہ چین کے بعد دو طرفہ سرمایہ کاری اور بزنس کی ترقی کے لئے واضح بریک تھرو ہوا ہے جسے مثبت انداز میں آگے چلائیں گے۔