پاکستان میں سائبر کرائم انتہائی پیچیدہ معاملہ ہے، بین الاقوامی سموں کے غیر قانونی کاروبار کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہے ہیں، ایڈیشنل ڈی جی سائبر کرائمز

135

اسلام آباد۔14فروری (اے پی پی):ایڈیشنل ڈی جی سائبر کرائمز وقار الدین نے کہاہے کہ پاکستان میں سائبر کرائم انتہائی پیچیدہ معاملہ ہے،سائبر کرائمز کے نئے رجحانات کے مطابق ان سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی بنائی جاتی ہے، بین الاقوامی سموں کے غیر قانونی کاروبار کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہے ہیں۔

جمعہ کو ایڈیشنل ڈی جی سائبر کرائمز وقار الدین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سائبر کرائمز کے نئے رجحانات کے مطابق ان سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی بنائی جاتی ہے۔وقار الدین نے کہا کہ سائبر کرائم انتہائی پیچیدہ معاملہ ہے، سائبر کرائم کا محکمہ بین الاقوامی سموں کے غیر قانونی کاروبار کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ برطانیہ کی سمیں استعمال ہو رہی ہیں، موبائل سمز کے غیر قانونی استعمال کے ذریعے جرائم کا ارتکاب کیا جاتا ہے، پری ایکٹیویٹڈ برطانوی سمز مارکیٹ میں آن لائن آرڈر پر آسانی سے دستیاب ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی آن لائن آرڈر دینے کے لئے استعمال ہوتے ہیں، یہ سمیں چائلڈ پورنو گرافی اور آن لائن فنانشل فراڈ میں بھی استعمال ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد رابطے کیلئے کوئی نہ کوئی ذریعہ تو اختیار کرتا ہے، غیرملکی سموں کا استعمال اسی سلسلے کی کڑی ہے تاہم پاکستان کی سلامتی اور قانون کی پاسداری اولین ترجیح ہے۔