اسلام آباد۔18مئی (اے پی پی):وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہمیشہ کسی بھی سکینڈلز کی تحقیقات حکومتیں جانے کے بعد شروع ہوتی ہیں، جب تحقیقات شروع ہوتی ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ ریکارڈ جل گیا ہے، جب تک ملزمان کا پتہ چلتا ہے تو وہ لندن بھاگ چکے ہوتے ہیں۔ منگل کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ کا منصوبہ راولپنڈی کیلئے بہت ضروری ہے، اسے ہر صورت مکمل ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے ایسے منصوبوں کی آڑ میں اپنے لوگوں کو ٹھیکے دے کر اربوں روپے لوٹے ہیں، بعد میں ان کے ثبوت جلانے ، چوری کرنے یا سی پیک کے کھاتے میں ڈالنے جیسے واقعات سامنے آجاتے ہیں، جب تک ثبوت سامنے آتے ملزمان لندن بھاگ چکے ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب ملک میں ایماندار وزیراعظم ہے ، قوم کا جو پیسہ ضائع ہوسکتا تھا وزیراعظم نے اسے بچایا ہے،اس سے پہلے کسی حکومت کا ایسا طرز عمل سامنے نہیں آیا۔
ایک سوا ل کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس سے قبل زلفی بخاری سمیت کسی بھی حکومتی عہدیدار پر اگر کوئی الزام لگا ہے تو اس نے فوری اپنے عہدے سے الگ ہوکر خود کو تحقیقات کیلئے پیش کیا ہے،ابھی تک غلام سرور خان یا زلفی بخاری کا نام کسی بھی انکوائری رپورٹ میں سامنے نہیں آیا، رپورٹ میں جس کا نام بھی آئے گا اس کے خلاف مکمل تحقیقات ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ زلفی بخاری کو اتنی جلدی استعفیٰ نہیں دینا چاہئے تھا بلکہ رپورٹ کا انتظار کرتے۔ شہباز گل نے کہا کہ ماضی میں وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ مل کر ایسے منصوبوں سے رقم لوٹتے تھے، لیکن موجودہ وزیراعظم نے حکومت میں ہوتے منصوبے کی تحقیقات کرائیں اور اس میں جو خامی تھی اسے درست کرنے کا کہا۔ جہانگیر ترین خان کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ مکمل انصاف ہوگا، اس حوالے سے انکوائری رپورٹ کا انتظار ہے۔