پاکستان میں سیاسی تبدیلی سے پاک چین اقتصادی و تجارتی تعاون متاثر نہیں ہوگا، چین پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے اپنا غیر متزلزل تعاون جاری رکھے گا، چینی اخبارکی رپورٹ

بیجنگ ۔13اپریل (اے پی پی):پاکستان میں ہونے والی سیاسی تبدیلی سے دو طرفہ اقتصادی اور تجارتی تعاون متاثر نہیں ہوگا،پاکستان میں سیاسی تبدیلیوں کے باوجود چین پاکستانی معاشی ترقی کے لیے اپنا غیر متزلزل تعاون جاری رکھے گا۔

چینی روزنامے گلوبل ٹائمز کی حالیہ رپورٹ کے مطابق ،نو منتخب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپنےخطاب میں کہا کہ وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک )کو بھرپور طریقے سے فروغ دیں گے جو کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت پاک چائنہ تعاون کا اہم منصوبہ ہے

، ان ریمارکس چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط دوستی کا واضح ثبوت ہے،یہ سی پیک اور دونوں ملکوں کے وسیع تر اقتصادی اور تجارتی تعلقات بارے پالیسی کی غیر یقینی صورتحال کے حوالے سے کسی بھی قسم کی قیاس آرائیوں کو دور کرنے کے لیے کافی ہیں۔

اخبار کا کہنا ہے کہ جس طرح تمام پاکستانی سیاسی جماعتیں اور گروپ چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو بھرپور طریقے سے فروغ دینے کے لیے مشترکہ اتفاق رائے رکھتے ہیں اسی طرح اسلام آباد میں سیاسی لہروں کی تبدیلی کی وجہ سے چین کی پاکستان کی اقتصادی ترقی کی مضبوطی سے حمایت کرنے کی خواہش میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

اس وقت پاکستانی معیشت مشکلات کا شکار ہے،پہلے عا لمگیر وبا کورونا وائرس نے اسے شدید متاثر کیا دوسرا روس یوکرین تنازعہ کی وجہ سے خام تیل، قدرتی گیس اور خوراک جیسی اہم اشیاء کی قیمتوں میں عالمی سطح پر تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس سے پاکستان کو درپیش بیرونی اقتصادی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے،مزید برآں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی مسلسل گراوٹ کے نتیجے میں درآمدی تیل، قدرتی گیس اور دیگر خام مال کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں جس سے ملکی طلب میں شدید کمی آئی جو مینوفیکچرنگ سیکٹر کے کام میں رکاوٹ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی و تجارتی تعاون دونوں ممالک کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے بالخصوص بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت اربوں ڈالر کے فلیگ شپ پروجیکٹ کے طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری ایک عظیم الشان اقتصادی پروگرام ہے جس میں انفراسٹرکچر، سماجی بہبود، صنعت اور زراعت جیسے شعبوں میں تعاون پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے پاکستان میں روز گار کے 75 ہزار سے زیادہ براہ راست مواقع پیدا ہوئے، اس دوران چین نے بھی یہاں مختلف منصوبوں میں بھاری سرمایہ کاری کی ۔

یہ بات قابل فہم ہے کہ جب سی پیک کی تعمیر مکمل ہو جائے گی تو ملک میں مزید سرمایہ کاری آئے گی جو ملکی مینوفیکچرنگ بیس کو بہتر بنانے کے لیے بہت زیادہ سازگار ہو گی۔

اخبار کا کہنا ہے کہ سات دہائیوں کے دوران، چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط اور قریبی تعلقات قائم ہوئے جن سے تقریباً ہر شعبے میں سٹریٹجک شراکت داری اور تعاون کو فروغ ملا،دونوں ملکوں نے ہمیشہ ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کا احترام کیا ، چین نے کبھی بھی پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کی

، لہٰذا پاکستان میں سیاسی تبدیلیوں کے باوجود چین غیر متزلزل طور پر پاکستان کی معاشی ترقی کی حمایت کرے گا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بدلتے ہوئے عالمی جغرافیائی سیاسی حالات کی روشنی میں چین پاکستان تعاون کو بھی اہمیت حاصل ہوئی ہے،

روس اور یوکرین کے تنازعے نے ترقی پذیر ممالک کی سپلائی چین اور صنعتی زنجیروں کو بری طرح متاثر کیا ہے جس سے بہت سے ترقی پذیر ممالک کو سنگین اقتصادی چیلنجز کا سامنا ہے،

ایسے حالات میں چین اور پاکستان جیسے دیگر ترقی پذیر ممالک کو صنعتی اور سپلائی چینز بنانے کی ضرورت ہے جو ان کی معیشتوں کی پائیدار ترقی میں معاونت کر سکیں، اس تناظر میں، چین کے لیے پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانا سب سے زیادہ اہم ہے۔