پاکستان میں غربت کے خاتمے سے زراعت کا گہرا تعلق ہے، ڈاکٹر ثانیہ نشتر

108

چکوال۔2جنوری (اے پی پی):وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ پاکستان میں غربت کے خاتمے سے زراعت کا گہرا تعلق ہے،ادرک ایک بڑی فصل ہیجوکسان برادری کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چکوال کے علاقے بلکسر میں ادرک کی پہلی کاشت کے افتتاح کے موقع پر بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ فصل کی کٹائی کی تقریب کا اہتمام ایگریونکس فارمز نے کیا۔یہ پاکستان میں ادرک کی پہلی فصل ہے۔ یہ فصل گیارہ ماہ میں اگائی جاتی ہے۔

پاکستانی کھانوں کا لازمی جزو ہونے کی وجہ سے ادرک کی مانگ بہت زیادہ ہے لیکن بدقسمتی سے یہاں اس کی کاشت نہیں ہوتی اور تمام فصل ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درآمد کی جاتی ہے۔ تقریب میں شرکا نے ماہرین سے ادرک کی پیداوار ،انتظام اور اس فصل کی صحیح طریقے سے کٹائی کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نے کہا، "ادرک ایک بڑی فصل کے طور پر ابھر سکتی ہے اور کسان برادری کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔ پاکستان میں غربت کے خاتمے سے زراعت کا گہرا تعلق ہے۔ حکومت، پرائیویٹ سیکٹر، تحقیقی ادارے، اختراع کار اور کسان مل کر کام کر سکتے ہیں تاکہ ہم آہنگی پیدا کی جا سکے اور ایگری ویلیو چینز کو تیار کیا جا سکے۔ اس سے غربت کے خاتمے، ذریعہ معاش کی تخلیق، اقتصادی ترقی اور غیر ملکی تجارت کو فروغ دینے پر زیادہ اثر پڑے گا۔

اس موقع پر ڈاکٹر غلام محمد علی چیئرمین پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (پی اے ار سی )محمد نجیب اللہ ڈائریکٹر ویجیٹیبل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فیصل آباد اور دیگر ماہرین بھی موجود تھے۔شرکاء کو معلومات فراہم کی گئیں کہ ملک میں ادرک کو کامیابی سے کیسے اگایا جا سکتا ہے۔

ماہرین نے مقامی طور پر ادرک اگانے کے زرعی فوائد کے بارے میں تحقیق پر مبنی معلومات پیش کیں۔ چیئرمین پی اے سی نے ڈاکٹر ثانیہ کو ادرک کی کاشت کے منصوبے کی کامیابی اور پاکستان کے کاشتکاری کے شعبے کو فروغ دینے کی صلاحیت کے بارے میں آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ادرک کی اس قسم کو کامیابی سے اگایا گیا ہے اور اس کا فیلڈ ٹیسٹ کیا گیا ہے اور اس علاقے میں تقریبا 8 سے 10 ٹن فی ایکڑ تک ادراک کی پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔

دیگر ماہرین نے اس بات کا اشتراک کیا کہ پاکستان ایک زرعی معیشت کا میدان ہے جس طرح اسے ترقی کرنا چاہئے لیکن اب اس نے خود کفالت کی طرف اپنا سفر شروع کر دیا ہے۔