پاکستان میں ماریشس کے ہائی کمشنر راشد علی سوبدر کا ”اے پی پی“ کو انٹرویو

214

اسلام آباد۔12اکتوبر (اے پی پی):پاکستان میں ماریشس کے ہائی کمشنر راشد علی سوبدر نے پاکستان کو سیاحت کے شعبے کی ترقی کے لئے تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اس کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی، سی پیک منصوبے کی تکمیل کے بعد پورے خطے کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا اور بیرونی منڈیوں تک رسائی سے پاکستان کی معیشت کو مدد ملے گی۔

بدھ کو ”اے پی پی“ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماریشس میں سیاحت کا شعبہ بہت منظم ہے جس کا ملکی معیشت میں حصہ نو فیصد ہے۔ انہوں نے پاکستان کو بین الاقوامی سیاحت کا مرکز بنانے کے لیے پاکستان کو تکنیکی مدد کی پیشکش کی۔ ماریشس کے ہائی کمشنر نے خوشگوار موسم، دلکش اور قدرتی حسن سے مالا مال پاکستان کے شمالی علاقہ جات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک مثالی ملک ہے ، پاکستان کے متعلقہ حکام ماریشس کے ماڈل کو اپنائیں تاکہ اسے سیاحوں کے لیے ایک مثالی مقام بنایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ماریشس جیسا محض 12 لاکھ آبادی والا ایک چھوٹا جزیرہ سالانہ 15 لاکھ سے زیادہ سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ہم نے اپنی قومی معیشت میں حصہ ڈالنے کے لیے کس طرح سیاحت کے شعبے سے فائدہ اٹھایا ہے۔ ماریشس کے ہائی کمشنر نے پاکستانی نوجوانوں کو ہوٹل مینجمنٹ میں تربیت دینے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ سیاحت کے شعبہ کی کامیابی سیاحتی مقامات کے ارد گرد قائم ان سہولیات میں پیش کی جانے والی معیاری خدمات میں مضمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پاکستانیوں کے لیے بہت نرم ویزا پالیسی ہے اور ان کا ملک پاکستان کے خواہشمند طلبہ کو مزید سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے جو ماریشس میں دستیاب تعلیم کے مواقع سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماریشس میں شرح خواندگی 100 فیصد ہے اور ملک میں تعلیم مفت ہے تاہم پاکستانی طلباءکو معمولی فیس پر تعلیم دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کا شعبہ ماریشس کی ترقی میں اہم کردار ادا کررہا ہے اور یہ تیزی سے ترقی کرنے والے سماجی و اقتصادی شعبوں میں سے ایک ہے جو ملک کی اقتصادی ترقی کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ روزگار اور کاروبار کے مواقع پیدا کررہا ہے۔

ماریشس کے ہائی کمشنر نے پاکستان میں سیاحت کو قومی سطح پر فروغ دینے کی ضرورت پز زور دیتے ہوئے کہا کہ سڑکوں کے بہتر انفراسٹرکچر اور معیاری ہوٹلوں کے علاوہ معیاری ٹرانسپورٹ بھی سیاحوں کی سہولت کی فراہمی اور انہیں راغب کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے ماریشس کے صحت کے شعبے میں پاکستانی افرادی قوت کے لیے مواقع کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں فی کس آمدنی13ہزار ڈالر ہے جو ایشیائی افرادی قوت کے لیے کافی پرکشش ہے۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک)کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کا ملک ون بیلٹ ون روڈ اقدام سے تجارتی فوائد حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے لیکن دونوں ممالک کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدے کے لیے کچھ طریقوں کا تعین کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی تکمیل کے بعد پورے خطے خصوصاً افریقی براعظم کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا اور ان منڈیوں تک پاکستان کی رسائی پاکستان کی معیشت کو مدد دے سکتی ہے۔

ہائی کمشنر نے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور تاریخی مماثلت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماریشس ہولناک سیلاب کے باعث اس مشکل گھڑی میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے، ماریشس کی حکومت اور عوام کی طرف سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان کی فراہمی اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔