پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے اثاثے اگلے 20 سالوں میں 100 بلین ڈالر سے تجاوز کر سکتے ہیں، ماہرین

71

اسلام آباد۔20دسمبر (اے پی پی):مقررین نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرپٹو مالیاتی اثاثوں کی صلاحیت اگلے 20 سالوں میں ٹیکنالوجی ٹیلنٹ کے لیے مجموعی طور پر 100 بلین ڈالر سے زیادہ کے ذرائع مبادلہ پیدا کر سکتا ہے، جو قومی معیشت میں اہم سنگ میل کا کردار ادا کر سکتا ہے۔ گزشتہ چند مہینوں میں کرپٹو، بلاک چین، اور ویب 3.0 ٹیکنالوجیز میں سماجی، سرمایہ کار اور پالیسی کی دلچسپی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے کیونکہ "چینالیسس 2021 گلوبل کرپٹو ایڈاپشن انڈیکس میں کرپٹو” اپنانے کے لحاظ سے پاکستان تیسرے نمبر پر ہے۔

مقررین نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں نیشنل انکیوبیشن سینٹر ( این آئی سی ) میں منعقدہ پاکستان کے سب سے بڑے ویب 3.0 اور "W3B سمٹ” کے عنوان سے بلاک چین ایونٹ میں کیا۔ ایونٹ میں معروف کاروباری شخصیات، کارپوریٹ لیڈرز، ٹیکنالوجی کے پیشہ ورانہ افراد اور طلباء نے شرکت کی۔ اس سمٹ کا اہتمام ٹیم اپ اور نیشنل انکیوبیشن سینٹر نے ایس اینڈ پی گلوبل اور فیسیٹ کے اشتراک سے کیا ۔ جس کا مقصد پاکستان میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کی بنیاد رکھنا تھا۔ جاز کے سابق سی ای او زوہیر خالق، ایک تجربہ کار کارپوریٹ ایگزیکٹو، اور بانی پارٹنر، ٹیم اپ اینڈ نیشنل انکیوبیشن سینٹر پاکستان نے سمٹ میں مہمانوں اور مندوبین کا خیرمقدم کیا۔

انہوں نے نیشنل انکیوبیشن سنٹر کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا "میں نیشنل انکیوبیشن سینٹر کو پاکستان میں جدت جدید طرز کا دیکھ کر خوش ہوں اور یہ تقریب پاکستان کو ٹیکنالوجی کی منزل میں تبدیل کرنے کی ہماری کوششوں کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میدان میں بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے، اور ہمیں تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن اور پاکستان کی جگہ کو یقینی بنانا ہے۔ ایس اینڈ پی گلوبل کے منیجنگ ڈائریکٹر مجیب ظہور نے ٹیکنالوجی کی ترقی کو آگے بڑھنے کے بہترین راستہ اور اپنے پختہ یقین کا اظہار کرتے ہوئے کہا ٹیکنالوجی واحد شعبہ ہے جو آپ کی جغرافیائی، سیاسی صورتحال سے بالاتر ہوکر آپ کی معیشت اور سماجی ترقی کو فوری فروغ دیتا ہے۔ جو کسی بھی تفریق کے خالص میرٹ اور ٹیلنٹ پر کام کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی میرٹ اور ٹیلنٹ کوئی کمی نہیں اور مستقبل میں ایس اینڈ پی گلوبل ان کے ساتھ شراکت داری کا منتظر رہے گا۔ معروف کاروباری شخصیت مونس رحمان اور روزی ڈاٹ پی کے اور دکن ڈاٹ پی کے کے بانی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں فنٹیک اور ویب 3.0 کا مستقبل۔ مجھے پاکستان کی نوجوان اور ٹیک سیوی آبادی پر مکمل اعتماد ہے کہ وہ ٹیکنالوجی اور جدت کو نئی سطحوں پر لے جائیں گے۔ اور ایک ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے طور پر پاکستان کے لیے ایک مضبوط پوزیشن کو فعال کریں گے۔

نوشاد منہاس، کنٹری ہیڈ پاکستان فاسٹ نے کہا کہ ہم بہت پر امید تھے، پاکستان دنیا میں 3 ویب اور 3 ایڈاپٹیش نیشن والا ملک ہے ۔ یہ ٹوکنائزیشن، ڈیجیٹل اثاثہ جات، اور بلاک چین ٹیکنالوجی میں دنیا کے بہترین اور روشن ترین ڈویلپرز، محققین، اور سائنسدانوں کا مرکز ہے۔ نیشنل انکیوبیشن سینٹر کے ساتھ مل کر، فاسیٹ ویب 3 ایڈاپٹرز پر اگلی نسل کو محفوظ، ذمہ دار، اور تخلیقی ترقی کے ساتھ ساتھ مستقبل کے گیم چینجر ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ صحیح تعمیراتی بلاکس کے ساتھ، پاکستان کے باصلاحیت نوجوان 100 بلین ڈالر کی ممکنہ اقتصادی ترقی کے دروازے کھول سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ مالیاتی خدمات سے لے کر ریٹیل اور ای کامرس، میڈیا اور تفریح، صحت کی دیکھ بھال، آئی ٹی، حکومت اور توانائی سمیت تقریباً ہر شعبے میں ویب 3 بلاک چین کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ صنعت کاروں اور صارفین ویب 3.0 کی انتہائی شفافیت سے معاملات دیکھتے ہیں، جہاں تمام لین دین کا ریکارڈ رجسٹر کیا جاتا ہے اور آسانی سے ان کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ دوسری طرف، ڈویلپرز اور آئی ٹی ٹیمیں ویب 3.0 کی ٹیکنالوجی کی تیزی سے ترقی کو سرمایہ کاری کی بڑی وجہ تصور کرتی ہیں۔