پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں گندھارا کلچرل فیسٹیول کا افتتاح

99

اسلام آباد۔30جنوری (اے پی پی):پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں گندھارا کلچرل فیسٹیول کا باضابطہ افتتاح کردیا گیا ہے جس میں گندھارا کی تہذیب اور ثقافتی ورثہ کو فروغ دینے کے لئے پائیدار ماحولیاتی سیاحت کے منصوبے کا آغاز کیا گیا۔ تقریب میں گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سمیت اہم سرکاری افسران اور ترقیاتی شعبوں کے رہنمائوں اور عہدیداران نے شرکت کی۔ یہ میلہ پاکستان میں ثقافتی تحفظ اور پائیدار سیاحت کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ تقریب کا اہم سنگ میل پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ (پی پی اے ایف) کے سی ای او نادر گل بڑیچ، پی این سی اے کے محمد ایوب جمالی اور منیجنگ ڈائریکٹر رانا آفتاب الرحمان سمیت اہم سٹیک ہولڈرز کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط تھے۔ یہ معاہدہ 60 ملین روپے کے اقدام کو باضابطہ بناتا ہے جو گندھارا کے ثقافتی ورثے کو ماحولیاتی سیاحت، کاریگروں کی مہارت کی نشوونما اور اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کے لئے وقف ہے۔ یہ منصوبہ وزیر اعظم کے وژن اور ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے لئے یونیسکو کے عالمی اصولوں کے مطابق تاریخی مقامات کے تحفظ کو یقینی بنانا، پائیدار مذہبی سیاحت کو فروغ دینا، مقامی کمیونٹیز کو ترقی دینا ہے جو کہ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی پی اے ایف کے سی ای او نادر گل بڑیچ نے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور معاشی ترقی پر اس اقدام کے دوہرے اثرات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا یہ منصوبہ نہ صرف ہماری شاندار ثقافتی شناخت کو برقرار رکھنے میں بلکہ ٹیکسلا اور گردونواح کے لوگوں کے لئے ٹھوس اقتصادی مواقع پیدا کرنے میں بھی ایک اہم سنگ میل ہے۔وراثت کے تحفظ کو پائیدار معاش کے ساتھ جوڑ کر، ہم مقامی کاریگروں کے لئے نئی راہیں کھول رہے ہیں، خواتین کاروباریوں کو بااختیار بنا رہے ہیں، اور ذمہ دار ماحولیاتی سیاحت کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام کے ذریعے، ہم نہ صرف اپنے ماضی کی حفاظت کر رہے ہیں، بلکہ ہم ایک ایسا مستقبل بھی تشکیل دے رہے ہیں جو مقامی معیشت اور عالمی سیاحت دونوں کو فائدہ پہنچائے۔ یہ منصوبہ صحیح معنوں میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے پائیدار ترقی اور مقامی کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کے وژن کی عکاسی کرتا ہے، ساتھ ہی ساتھ ورثے کے تحفظ کے لئے یونیسکو کے عالمی عزم کو تقویت دیتا ہے۔پارلیمانی سیکرٹری فرح ناز نے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے اور پاکستان کے بدھ مت کے ورثے کے تحفظ میں منصوبے کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے چند اہم ترین بدھ مقامات کا گھر ہے، یہ اقدام نہ صرف ان تاریخی خزانوں کی حفاظت کرے گا بلکہ مذہبی ہم آہنگی اور بین الاقوامی سیاحت کو بھی فروغ دے گا۔پی ٹی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر رانا آفتاب نے پاکستان کے سیاحتی شعبے کی بے پناہ صلاحیتوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ پراجیکٹ عالمی سیاحوں کو راغب کرتے ہوئے ہمارے ورثے کو محفوظ کرنے میں ایک قدم آگے بڑھتا ہے، روزگار اور اقتصادی ترقی کو فروغ دیتا ہے۔مشیر برائے ثقافت و ورثہ کاشف ارشاد نے پیشنگوئی کی کہ اگر اسی طرح کے اقدامات جاری رہے تو پاکستان کی ہیریٹیج ٹورازم انڈسٹری 2030 تک سالانہ 18 بلین ڈالر کا حصہ ڈال سکتی ہے۔ انہوں نے ثقافتی تہواروں کی ضرورت پر زور دیا جو کاریگروں کو اپنے فن کی نمائش کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرتے ہیں۔ گندھارا کی تہذیب اور ثقافتی ورثہ کو فروغ دینے والے پائیدار ماحولیاتی سیاحت کے منصوبے کرم ویلفیئر ہوم اور نیشنل ہیریٹیج اینڈ کلچر ڈویژن کے ساتھ 24 ماہ کے عرصے میں نافذ کیے گئے ہیں، جس کا مقصد روزگار کے موقع پیدا کرنا، ثقافتی سیاحت کےفروغ اور پاکستان میں عالمی ثقافتی موجودگی کو اجاگر کرنا ہے۔ اس پروجیکٹ میں خواتین کی معاشی بااختیار بنانے اور ثقافتی تحفظ کے بارے میں عوامی بیداری کی مہموں کے ساتھ ساتھ کاریگروں کی مہارت کی ترقی، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، اور ماحولیاتی سیاحت کی تربیت پر توجہ دی جائے گی۔