پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام تمباکو کی نئی مصنوعات کے نقصانات بارے نوجوانوں میں آگاہی کیلئے واک کا انعقاد

اسلام آباد۔17فروری (اے پی پی):پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے زیر اہتمام تمباکو کی نئی مصنوعات کے نقصانات بارے نوجوانوں میں آگاہی کیلئے جمعہ کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں واک منعقد کی گئی ۔ واک کی قیادت پناہ کے صدر میجر جنرل (ر) مسعودالرحمن کیانی، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے صدر افضل بٹ اور کر نل ( ر)شکیل احمد مرزانے کی ۔ واک میں طلباء کی ایک بڑی تعداد کے علاوہ سول سوسائٹی، وکلاء، صحافیوں  اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

بچوں نے بینرز اور پلے کارڈز  اٹھا رکھے تھے جن میں “نئی تمباکو مصنوعات نامنظور،  ہمیں تمباکو کی ہلاکت خیزیوں سے بچایا جائے اور ہماری صحت پر تمباکو انڈسٹری کے مفاد کو ترجیع نہ دی جائے” کے پیغامات  درج  تھے۔ واک سے خطاب کرتے ہوئے میجر جنرل (ر) مسعودالرحمن کیانی نے کہا کہ پناہ گذشتہ 40 سال سے اپنے ہم وطنوں کو دل اور اس سے متعلق بیماریوں سے بچانے کے لئے کام کر رہی ہے جس کا ایک بڑا سبب تمباکو نوشی بھی ہے، ہم اپنی نوجوان نسل کو تمباکو نوشی کی ہلاکت خیزیوں سے بچانے کے لئے کوشاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ تمباکو انڈسٹری وقتاً فوقتاً نئی پراڈکٹس مارکیٹ میں لا کر ہمارے بچوں کیلئے ہلاکتوں کا سامان پیدا کر رہی ہے۔ تمباکو کی نئی پراڈکٹس کیلئے مجوزہ قانون سازی کی باتیں کی جارہی ہیں ہم اس کو مسترد کرتے ہیں۔افضل بٹ نے کہا کہ “پناہ “کی پاکستانی بچوں کو تمباکو سے بچانے کی کوششیں قابل ذکر ہیں، پاکستان کی تمام صحافی برادری پناہ کے ساتھ ہم آواز ہے۔

ثناء اللہ گھمن نے کہا کہ پاکستان میں بڑی تعدا د میں لوگ تمباکو نوشی کی عادت میں مبتلاء ہیں،پناہ حکومت کے ساتھ مل کر تمباکو نوشی کے نقصانات کے بارے میں لوگوں کو آگائی فراہم کرنے اور اس کے استعمال میں کمی لانے کے لئے کوشاں ہے لیکن تمباکو انڈسٹری بچوں اور بچیوں کو متوجہ کرنے کے لئے نت نئی پراڈکٹس مارکیٹ میں لے آتی ہے، نئی تمباکو پراڈکٹس کو ریگولارئز کرنے کا خدشہ ہے، ہم اپنے بچوں کی صحت کو بچانے نکلے ہیں، آج ہر طبقہ فکر جس میں بچے بھی شامل ہیں۔

طلباء اور سول سوسائٹی نے واک میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ بہت سے ممالک ان تمباکو پراڈکٹس پر پابندی لگا چکے ہیں جبکہ دیگر کئی ممالک ان پر پابندی لگانے جا رہے ہیں،ہم حکومت کے سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نئی نسل کو تمباکو کی ان نئی مصنوعات کی تباہ کاریوں سے بچانے کے لئے ان پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔