پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں ”بحری اقتصادیات۔خوشحال پاکستان“ کے موضوع پر میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ اختتام پذیر ہو گئی

111
APP26-20 LAHORE: December 20- President Dr. Arif Alvi in a group photo with the Chief of the Naval Staff Admiral Zafar Mahmood Abbasi staff members and parliamentarians, civil & military dignitaries, members of academia after ending the during the 2nd Maritime Security Workshop Concluding Ceremony at Pakistan Navy War College. APP photo by Chaudhry Ansar

اسلام آباد/لاہور ۔ 20 دسمبر (اے پی پی) پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں ”بحری اقتصادیات۔خوشحال پاکستان“ کے موضوع پر منعقد ہونے والی دوسری میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ جمعرات کو اختتام پذیر ہو گئی۔ ورکشاپ کے اختتام کے ساتھ ساتھ پاکستان کی پہلی میری ٹائم ڈاکٹرائن کا بھی اجراءکیا گیا۔ ورکشاپ کی اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی تھے۔اعلیٰ سول و عسکری حکام کے علاوہ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ پاک بحریہ کے پبلک ریلیشنز ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق تقریب سے خطاب کے دوران بحری اقتصادیات پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ زمینی وسائل میں واقع ہونے والے فقدان نے اقوام کو مجبور کیا کہ وہ اپنی توجہ زمینی وسائل کے بجائے سمندری وسائل کے جانب مبذول کریں۔پاکستا ن کی اقتصادی ترقی کے لیے میری ٹائم سیکٹر اور اس کی ترقی کو محور و مرکز بنانا ناگزیر ہے۔ یہی مناسب وقت ہے کہ ہم میری ٹائم سیکٹر کی ترقی میں حائل مسائل کا حل تلاش کریں۔پاکستان کے میری ٹائم ڈاکٹرائن کی لانچنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ِمملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ ڈاکٹرائن میر ی ٹائم شعور و آگہی کے سلسلہ میں نئے رجحان کو جنم دے گی اور اس ضمن میں موجودہ اور مستقبل کی نسلوں کے لئے ایک نئی داغ بیل ڈالے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈاکٹرائن سمندروں کے متعلق میری ٹائم اُمورکی مفصل فہم سازی اور زمانہ امن و جنگ میں پاک بحریہ کے گونا گوں کردار کو اُجاگر کرے گی۔ یہ ڈاکٹرائن عوام النا س اور رائے دہندگان میںاحساس پیدا کرنے کا محرک ثابت ہوگی اور پاکستان کے قومی میری ٹائم سیکٹر کے تعین میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج نے اپنے خطاب کے دوران تقریب میں شرکت پر صدر مملکت اور پاک بحریہ کے سربراہ کا شکریہ ادا کیا۔ میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کی اہمیت اُجاگر کرتے ہوئے کمانڈنٹ نے کہا کہ ورکشاپ نے ملک کے قانون دانوں، بیورو کریسی، تعلیمی اداروں اور پرائیویٹ سیکٹر کو سمندروں کے معاملات اور ان سے جڑے مسائل کے بارے میں سمجھنے کا ایک بہترین فورم مہیا کیا ہے۔ یہ ورکشاپ قومی سطح پر میری ٹائم شعور اور پالیسی وفیصلہ سازوں کے علم میں اضافے کا باعث ہوگی۔صدرِ پاکستان نے پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں یادگارِ شہداءپر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی ۔ تقریب کے آخر میں صدر پاکستان نے ورکشاپ کے شرکاءمیں اسناد تقسیم کیں۔ دوسری میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ کے دوران پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں پاکستان کے میری ٹائم پوٹینشل، میری ٹائم ماحول، بحری اقتصادیات اور قومی میری ٹائم پالیسی و حکمت و عملی پر مباحثوں کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ کے دوسرے مرحلے میں شرکاءنے نیول ہیڈ کوارٹرزاسلام آباد اور کراچی، ساحلی علاقوں اور کریکس ایریا میں قائم بحری تنصیبات کا دورہ کیا۔ شرکاءنے کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس اور کراچی پورٹ ٹرسٹ جیسے اہم میری ٹائم اداروں کا دورہ بھی کیا۔ شرکاءکو پاک بحریہ کے تباہ کن بحری جہاز کے ذریعے سمندر کا دورہ بھی کرایا گیا جس کے بعد انہیں پاک بحریہ کے کمانڈ سٹرکچر اور ساحلی و کریکس ایریا کے دفاع کے بارے میںبریفننگ دی گئی۔ گوادر بندر گاہ کا دورہ اور سی پیک سے جُڑے جاری منصوبوں پر بریفننگ ورکشاپ کی اہم سرگرمیوںمیں شامل تھیں۔