پاکستان نے 2023 سے 2024 تک شنگھائی تعاون تنظیم کے حکومت کے سربراہان کی کونسل کی سربراہی سنبھال لی

136
شنگھائی تعاون تنظیم

اسلام آباد۔26اکتوبر (اے پی پی):پاکستان نے 2023 سے 2024 تک شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے حکومت کے سربراہان کی کونسل کی سربراہی سنبھال لی ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جمعرات کو جاری بیان کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ کے طور پر پاکستان ایس سی او چارٹر کے لیے ثابت قدمی کے ساتھ اجتماعی خوشحالی اور ترقی کے لیے کوششیں کرے گا۔ بیان کے مطابق یہ کوششیں کنیکٹیویٹی، ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر، نوجوانوں کو بااختیار بنانے، غربت کے خاتمے، زراعت، کان کنی، معدنیات، توانائی، اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت اعلیٰ امکانات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی ضرورت پر عملی تعاون پر توجہ مرکوز کریں گی۔

بشکیک میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کی کونسل کے اجلاس میں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے پاکستان کی نمائندگی کی۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کے اجلاس نے سماجی، اقتصادی، تجارت اور مالیاتی شعبوں میں رکن ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر بنیادی توجہ مرکوز کی۔ بشکیک میں وزیر خارجہ نے کرغز جمہوریہ کے صدر، تاجکستان کے وزیر اعظم، ایران کے نائب صدر، کرغز جمہوریہ کے وزیر خارجہ، ترکمانستان کی کابینہ کے نائب سربراہ اور ایس سی او کے سیکرٹری جنرل سے ملاقاتیں کیں۔

اجلاس میں اپنے بیان میں وزیر خارجہ نے باہمی اعتماد اور خوشحالی اور ترقی کے مشترکہ وژن پر زور دیتے ہوئے "شنگھائی اسپرٹ” کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے نقل و حمل اور علاقائی رابطوں اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے، غربت کے خاتمے، موسمیاتی تبدیلی اور آفات سے نجات میں علاقائی تعاون پر پاکستان کے نقطہ نظر کا خاکہ پیش کیا۔ اجلاس میں منظور کیا گیا مشترکہ اعلامیہ ایس سی او کے رکن ممالک کے معیشت، تجارت، موسمیاتی تبدیلی، مالیات، صنعت، سرمایہ کاری، ٹرانسپورٹ، کسٹم، املاک دانش کے حقوق، آئی سی ٹی اور اختراعی ٹیکنالوجی، توانائی، زراعت اور خوراک کی حفاظت، صحت کی دیکھ بھال کے بارے میں اجتماعی وژن اور انسانی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کی عکاسی کرتا ہے۔