پاکستان چائلڈ لیبر کی روک تھام کے لیے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں پر قائم ہے۔صدر عارف علوی کا پیغام

226

اسلام آباد۔12جون (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ چائلڈ لیبر دنیا میں ایک بڑھتی ہوئی لعنت ہے، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک اور پاکستان اس بڑھتے ہوئے عالمی رجحان کا شکار ہیں، پاکستان چائلڈ لیبر کی تمام صورتوں میں روک تھام کے لیے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں پر قائم ہے۔

اتوار کو چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن پر اپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ 12 جون کو چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن دنیا بھر میں چائلڈ لیبر کی روک تھام کے لیے شعور بیدار کرنے کیلئے منایا جاتا ہے، دن منانے کا مقصد اسٹیک ہولڈرز کو اس سماجی برائی کے خلاف بات کرنے کی ترغیب دینے اور چائلڈ لیبر کو ختم کرنے کے عزم کا اعادہ کرنا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ چائلڈ لیبر دنیا میں ایک بڑھتی ہوئی لعنت ہے، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک اور پاکستان اس بڑھتے ہوئے عالمی رجحان کا شکار ہیں، مختلف کارخانوں، کاروباری اداروں، زراعت اور گھروں میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والے بچے اپنے بچپن سے محروم ہو جاتے ہیں، چائلڈ لیبر بچوں کو بنیادی تعلیم اور صحت کی سہولیات تک رسائی سے محروم کر دیتی ہے، بچوں کو نقصان دہ اور خطرناک ماحول میں کام کرنا پڑتاہے اور وہ بنیادی حقوق سے محروم ہو جاتے ہیں، چائلڈ لیبر بچوں کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کے لیے نقصان دہ ہے، ان کے وقار کو مجروح کرتی ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ چائلڈ لیبر سے بچے اسکول جانے سے محروم ہو جاتے ہیں، بچوں کو مشکل کام پر مجبور کرتی ہے، پاکستان چائلڈ لیبر کی تمام صورتوں میں روک تھام کے لیے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں پر قائم ہے، ہر بچے کو تعلیم اور بہتر صحت کا حق حاصل ہے، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ہمارے بچوں کو بھی اپنے اردگرد محفوظ ماحول فراہم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کا آرٹیکل 11 (3) اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ چودہ سال سے کم عمر کا کوئی بچہ کسی فیکٹری، کان کوئی اور خطرناک کام نہیں کر سکتا، پاکستان میں چائلڈ لیبر کی روک تھام کیلئے وفاقی اور صوبائی سطح پر قوانین موجود ہیں، پاکستان میں چائلڈ لیبر کے خلاف قوانین پر عمل درآمد کو ہر سطح پر مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، چائلڈ لیبر جیسی برائی کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری قوم کو متحد ہونے کی ضرورت ہے، چائلڈ لیبر کے مضر اثرات سے معاشرے کو آگاہ کرنے کے لیے موثر آگاہی مہم کا آغاز اہم عنصر ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ چائلڈ لیبر سے نمٹنے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکام کو ڈیٹا اکٹھا کرنے، تجزیہ کی صلاحیت بڑھانے، ایجنسیوں کے درمیان تعاون فروغ دینے، علم کے تبادلے کے لیےتعاون کرنا چاہیے۔