لاہور۔24جون (اے پی پی):پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز نے مالی سال 23-2022 کیلئے 15 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دیدی، اس حوالے سے پی سی بی کے بورڈ آف گورنرزکا 69واں اجلاس گزشتہ روز نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر لاہور میں منعقد ہوا۔ ترجمان پی سی بی کے مطابق منظور شدہ بجٹ کا 78 فیصد حصہ کرکٹ سے متعلقہ سرگرمیوں پر خرچ کیا جائے گا،اس میں مینز اور ویمنز کرکٹرز کے سنٹرل کنٹریکٹ، بین الاقوامی اور ڈومیسٹک ایونٹس سمیت ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 8 اور پاکستان جونیئر لیگ کے افتتاحی ایڈیشن کے انعقاد بھی شامل ہیں،اے سی سی ایشیاکپ 2023 اور آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے پاکستان میں انعقاد کے پیش نظر بی او جی نے انفراسٹرکچر اور سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کیلئے فنڈز کی اصولی منظوری بھی دیدی ہے،اس میں فلڈ لائٹس، ڈریسنگ رومز، تماشائیوں کیلئے نئی کرسیاں اور ری پلے سکرینز شامل ہیں۔بی او جی نے ملازمین کے بچوں کی تعلیم کیلئے سکولنگ الاونس بھی متعارف کروانے کی منظوری دے دی ۔
ترجمان نے بتایا کہ مالی سال 23-2022 کیلئے مینز سنٹرل کنٹریکٹ میں کیا گیا اضافہ مندرجہ ذیل ہے،ریڈ اور وائٹ بال کے علیحدہ علیحدہ کنٹریکٹس کے بعد سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی تعداد 20 سے بڑھا کر 33 کردی گئی،بین الاقوامی کرکٹ کے کھلاڑیوں کیلئے سنٹرل کنٹریکٹ میں اضافی کیٹیگری ”ڈی کٹیگری” متعارف کروادی گئی،سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کے ماہوار وظیفہ میں اضافہ،تینوں طرز کی کرکٹ کی میچ فیس میں 10، 10 فیصد اضافہ،نان پلیئنگ پلیئرز کی میچ فیس میں 50 سے 70 فیصد اضافہ،کپتان کیلئے خصوصی الا ونس بھی متعارف کروادیا گیا،
ورک لوڈ مینجمنٹ کے تحت ایلیٹ کھلاڑیوں کیلئے خصوصی رقم مختص کردی گئی تاکہ وہ مکمل فٹ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کیلئے دستیاب رہیں۔ویمنز سنٹرل کنٹریکٹ میں ہر کیٹیگری میں شامل ویمن کرکٹر کے ماہوار وظیفہ میں 15 فیصد اضافہ،کھلاڑیوں کی تعداد 20 سے بڑھا کر 25 کرنے کی منظوری،سال 23-2022 کیلئے مینز اور ویمنز سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی فہرست کا اعلان جلد کردیا جائے گا، ان کنٹریکٹس کا اطلاق یکم جولائی2022 سے ہوگا۔چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ ستمبر 2021 سے اب تک قومی کرکٹ ٹیم کی کامیابی کا تناسب 75 فیصد رہا ہے،
جو اس دوران ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی کسی بھی ٹیم کے مقابلے میں سب سے بہتر ہے، اس شاندار کارکردگی کی بدولت پاکستان کرکٹ ٹیم ٹیسٹ کی موجودہ رینکنگ میں پانچویں جبکہ ون ڈے انٹرنیشنلز اور ٹی ٹونٹی انٹرنیشنلز رینکنگ میں تیسرے نمبر پر براجمان ہے،اس پس منظر میں عمدہ کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو سراہنے کی پالیسی کے تحت انہیں مالی سال 23-2022 کیلئے سنٹرل کنٹریکٹ میں اضافہ کرنے پر خوشی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کیلئے اعزازات اور فینز کو خوشیاں دینے والے کھلاڑی قوم کا فخر ہیں اور وہ ان کھلاڑیوں کا مکمل خیال رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ وائٹ بال کی اہمیت اور کھیل کی ترقی کو مد نظر رکھتے ہوئے انہوں نے ریڈ اور وائٹ بال کیلئے علیحدہ علیحدہ کنٹریکٹس کو متعارف کروایا ہے،
ان کھلاڑیوں نے آئندہ 16 ماہ میں 2 ورلڈکپ سمیت 4 انٹرنیشنل ایونٹس کھیلنے ہیں۔انہوں نے کہاکہ دو علیحدہ کنٹریکٹس کی پیشکش کے ذریعے انہیں دو مختلف طرز کے مقابلوں کیلئے بیک وقت دو مختلف سکواڈز کی تیاری میں معاونت ملے گی، اس حکمت عملی کے تحت انہیں مزید ٹیلنٹ سامنے لانے میں بھی مدد ملے گی۔رمیز راجہ نے کہا کہ ایلیٹ کھلاڑیوں کو آف سیزن ایونٹس میں شرکت سے روکنے کیلئے خصوصی رقم مختص کردی گئی ہے، یہ رقم ان کے ریونیو کو پہنچنے والے ممکنہ نقصانات کی تلافی،ان کے ورک لوڈکا خیال رکھنے اور انہیں مکمل فٹ رکھنے پر خرچ کی جائے گی تاکہ وہ تازہ دم اور تیار رہیں۔
اپنی سماجی ذمہ داری کو مد نظر رکھتے ہوئے بی او جی نے ٹرسٹ کی حیثیت سے پاکستان کرکٹ فاونڈیشن کی بنیاد رکھنے کی بھی منظوری دیدی ہے، یہ فا ونڈیشن ریٹائرڈ کرکٹرز، میچ آفیشلز، سکوررز اور گراونڈ اسٹاف کی دیکھ بھال کرے گی، اس فا ونڈیشن سے مستفید ہونے کیلئے اہلیت کے معیار کا اعلان بعد میں کیا جائے گا جبکہ ابتدائی طور پر بی او جی نے پاکستان کرکٹ فاونڈیشن کو آئندہ مالی سال کیلئے دس کروڑ روپے عطیہ کرنے کی منظوری دیدی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ یہ پراجیکٹ ہمیشہ ان کے دل کے بہت قریب تھا اور وہ اس حوالے سے پاکستان کرکٹ فا ونڈیشن کے قیام کی منظوری دینے پر بی او جی کے مشکور ہیں، اس فا ونڈیشن کے ذریعے وہ مشکلات کا شکار اپنے ریٹائرڈ کرکٹرز، میچ آفیشلز، سکوررز اور گراونڈ سٹاف کا خیال رکھ سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بی او جی کی جانب سے 10 کروڑ روپے کا عطیہ مختص کرنے کے بعد اب وہ دیگر ڈونرز کو دعوت دیں گے تاکہ مشکلات کا شکار افراد کی امداد کی جاسکے۔بی او جی نے سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز کی حد بندیوں اور ضوابط میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے، اس حوالے سے تمام دستاویزات پی سی بی کی آفیشل ویب سائٹ پر دستیاب ہیں،ترامیم کے مطابق اب بلوچستان کے اضلاع کی تعداد 13، سنٹرل پنجاب کے 18، خیبر پختونخوا کے 19، ناردرن کے 11، سندھ کے 17 اور سدرن پنجاب کی 14 ہوگئی ہے۔بی او جی نے پہلی مرتبہ پاکستان میں ایچ بی ایل پی ایس ایل کو بلاتعطل مکمل کرنے پر پی سی بی کو مبارکباد پیش کی ہے۔ بی او جی نے لیگ کے میڈیا اورسپانسرشپ ریونیوز میں 81 فیصد اضافے کو بھی سراہا ہے۔
بی او جی نے لاہور، کراچی اور ملتان میں کھلاڑیوں کی رہائش کیلئے اضافی کمرے بنانے کی بھی منظوری دی،بی او جی نے 21 سالہ لیگ سپنر طوبی حسن کو آئی سی سی ویمنز پلیئر آف دی منتھ کا ایوارڈ جیتنے والی پہلی پاکستانی خاتون کرکٹر بننے پر بھی مبارکباد پیش کی ہے۔بورڈ نے اس امید کا اظہار بھی کیا ہے کہ قومی خواتین کرکٹ ٹیم برمنگھم کامن ویلتھ گیمز، آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ اور آئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔چیئرمین پی سی بی نے بورڈ آف گورنرز کو پاکستان جونیئر لیگ پر اپ ڈیٹ فراہم کی، بی او جی کو بتایا گیا ہے کہ آئی سی سی ممبر بورڈز کی جانب سے اپنے کھلاڑیوں کو لیگ میں شرکت کی اجازت دینے پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے،
لیگ کے کمرشل پارٹنرز بننے کیلئے بہت دلچسپی ظاہر کی جارہی ہے،بی او جی نے پی سی بی ویلفیئر پالیسی کے تحت ٹیسٹ کھلاڑیوں کی پنشنز میں اضافے سے متعلق چیئرمین پی سی بی کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا ہے،بی او جی نے پی سی بی کی جانب سے ڈومیسٹک سیزن 22-2021 کے دوران 12 نیشنل ٹورنامنٹس میں مجموعی طور پر 314 میچز منعقد کروانے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے، اس دوران ڈومیسٹک کھلاڑیوں نے کنٹریکٹ کی مد میں سالانہ 37 لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک کمائے ہیں،بی او جی کو کے پی ایم جی کی جانب سے کلبز کی سکروٹنی پر بھی اپ ڈیٹ فراہم کی گئی۔