آنے والی نسلوں کو محفوظ رکھنے کے سگریٹ پر ٹیکس بڑھانا ہوگا، سید خورشید شاہ

آنے والی نسلوں کو محفوظ رکھنے کے سگریٹ پر ٹیکس بڑھانا ہوگا، سید خورشید شاہ 

اسلام آباد۔24جون (اے پی پی):وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ سگریٹ نوشی کے سدباب کے لئے سگریٹ پر ٹیکس بڑھایا جائے جبکہ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ سگریٹ کی صنعت سے ٹیکس 150 ارب روپے سے 200 ارب روپے تک لےجائیں گے۔جمعہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ اکیلا زراعت کا شعبہ پاکستان کو تمام معاشی مسائل سے نکال سکتا ہے،10 سال تک اس شعبہ کو سپورٹ دی جائے تو ہمیں آئی ایم ایف سمیت عالمی مالیاتی اداروں سے نجات مل جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں سگریٹ نوشی ممنوع ہے،برطانیہ میں سگریٹ کا ایک پیکٹ 3500 روپے کا ملتا ہے،

ہمارے ہاں اچھے برانڈ کی سگریٹ کا پیکٹ بھی تین سو سے کم ہے،ہمارے لوگ یہاں سے باہر جاتے ہیں تو وہ یہاں سے سگریٹ دوستوں میں تقسیم کرنے کے لئے بطور تحفہ لے جاتے ہیں۔سگریٹ پر ٹیکس میں مزید اضافہ کیا جائے۔اس کا مقصد ٹیکس وصول کرنا نہیں بلکہ لوگوں کی زندگیوں کو بچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے فی سگریٹ ایک روپیہ اضافی ٹیکس کی سفارش کی۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی کمیٹی بنائی جائے جو ہر شعبہ کے ٹیکس کا جائزہ لے۔وزیر اعظم نے بھی سگریٹ پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز سے اتفاق کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے لئے کم سے کم 70 ارب روپے کا اضافی ٹیکس ہدف ہونا چاہییے۔انہوں نے کہا کہ آج وزراء کو یہاں ہونا چاہیے تھا۔جن حالات میں یہ بجٹ پیش کیا گیا اس پر وزیر خزانہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔سپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ تمباکو نوشی مضر صحت اور صحت کے شعبہ پر ایک بوجھ ہے،

آنے والی نسلوں کو محفوظ رکھنے کے سگریٹ پر ٹیکس بڑھانا ہوگا۔اس اقدام سے قوم خوش ہوگی۔وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ خورشید شاہ کے شکر گزار ہیں کہ یہ معاملہ اٹھایا ہے،وزیر اعظم خود بھی سگریٹ نوشی کے خلاف ہیں،وہ اس کے مضر اثرات سے آگاہ ہیں،انہوں نے اس شعبہ سے 70 ارب روپے اضافی ٹیکس وصول کرنے کی ہدایت کی ہےاور یہ ٹیکس جمع کرکے بتادیں گے۔اس سال اس شعبہ سے 150 ارب روپے ٹیکس جمع کیا ہے اور آئندہ سال اسے 200 ارب روپے تک لے جائیں گے۔اس پر شرح کیا ہوگی یہ مجھ پر چھوڑ دیں۔بڑی کمپنیوں کی آمدن سے پر 10 فیصد اضافی انکم ٹیکس لگارہے ہیں۔