پاکستان کو سیلاب کے باعث بھاری نقصانات اٹھانا پڑے ہیں، بحالی اور تعمیرنو کا کام بڑا چیلنج ہے، وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمن کا ریزیلیئنٹ انٹرنیشنل کانفرنس سے خطاب

147

جنیوا ۔9جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمن نے کہا ہے کہ پاکستان کو حالیہ تباہ کن سیلاب کے باعث بہت بھاری نقصانات اٹھانا پڑے ہیں، بحالی اور تعمیرنو کا کام ایک بہت بڑا چیلنج ہے جس کیلئے عالمی برادری کاتعاون اور حمایت اہم ہے، اس ضمن میں تکنیکی استعدادکار کے ساتھ ساتھ فنڈنگ اور وسائل کی بلاتعطل فراہمی ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ریزیلیئنٹ انٹرنیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث رونما ہونے والے خطرات کے حوالہ سے فرنٹ لائن پر ہے، یہ اثرات حالیہ تباہ کن سیلابوں کی صورت میں ظاہر ہو رہے ہیں جس کا مشاہدہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، عالمی اداروں، ہمارے پارٹنرز اور بین الاقوامی تنظیموں نے بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں جن کیلئے ادویات، خوراک، رہائش اور روزگار جیسی بنیادی ضروریات پوری کرنا ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اکیلے اتنے بڑے پیمانے پر بحالی اور تعمیرنو کا کام مکمل نہیں کر سکتا، اس کیلئے عالمی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سیلاب، گلیشیئرز کے پگھلنے، گرمی کی شدید لہروں اور خشک سالی جیسی صورتحال اور اس سے منسلک خطرات کے پیش نظر رسک مینجمنٹ کے شعبہ میں بڑی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، ماحولیاتی لحاظ سے مضبوط اور لچکدار ملک بنا کر اس صورتحال کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی تکنیکی استعدادکار کے ساتھ ساتھ فنڈنگ اور وسائل کی بلاتعطل فراہمی کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔