اسلام آباد۔18مارچ (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ (قیوم)آزادکشمیر کے صدر اور ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت جہانگیر خان پوٹھی نے کہا ہے کہ پاکستان کو معاشی و سیاسی استحکام کے ساتھ ساتھ نظریاتی و فکری استحکام اور شعور و آگہی کی ضرورت ہے،ملک میں جو کچھ اس وقت ہو رہا ہے اس کے بھیانک نتائج ہو سکتے ہیں،نوجوان نسل کو منصوبے کے تحت بے راہ روی کے راستے پر لگایا جا رہا ہے۔
وہ جمعہ کو یہاں برطانیہ روانگی سے قبل سابق مشیر وزیر اعظم آزاد کشمیر اور انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ (انسپاڈ ) کے صدر ڈاکٹر سردار محمد طاہر تبسم اور نائب صدر انسپاڈ قاضی عبدالقدوس ناصر سے بات چیت کر رہے تھے۔
جہانگیر پوٹھی نے کہا کہ پاکستان نظریے اور عقیدے کے نام پر وجود میں آیا ہے اسے کمزور کرنے میں بعض مفاد پرست سیاستدانوں کا کردار ہے ۔ انہیں نہ ملک کے استحکام و بقاُ کی فکر ہے اور نہ کشمیر کی آزادی سے غرض ہے ایسے لوگوں سے جان چھڑانے کے لئے نظریے اور عقیدے کی آبیاری اور مشترکہ حکمت عملی و اتحاد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک سے ہمدردی رکھنے والی قوتوں کو متحد کرنے کا وقت آ گیا ہےاگر یہ قوتیں بکھری رہیں تو بہت بڑا سانحہ اور ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
کشمیری عوام جو پاکستان کو مسیحا اور بڑا بھائی سمجھتے ہیں ان کی آزادی کو بھی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ جہانگیر خان نے کہا کہ پاکستان ہمارے ایمان کا حصہ اور مرکز و محور ہے۔ مضبوط پاکستان ہی بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کی آزادی کا ضامن ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ ہی نظریاتی استحکام اور فکری شعور اور ہم آہنگی پیدا کر سکتی ہے۔