پاکستان کو موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے 2050 تک سالانہ 40 سے 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، ڈاکٹر شمشاد اختر

135
پاکستان کو موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے 2050 تک سالانہ 40 سے 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، ڈاکٹر شمشاد اختر

اسلام آباد۔6فروری (اے پی پی):سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سابق گورنر ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنےکے لئے 2050 تک سالانہ 40 سے 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ جمعرات کو یہاں عالمی موسمیاتی کانفرنس ’بریتھ پاکستان‘ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ کلائمیٹ فنانس کے موضوع سے انہیں بہت لگائو ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اور عالمی منظرنامہ کو درپیش اس مہلک خطرے سے نمٹنے کی اشد ضرورت ہے ورنہ ہمیں معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سابق گورنر سٹیٹ بینک سلیم رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کاربن اخراج کی حد کی وجہ سے بہت سی کمپنیاں اس میں کمی کے طریقے تلاش کر رہی ہیں، ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری سرمایہ کاری کی بجائےصرف اور صرف نجی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے کیونکہ سرکاری سرمایہ کاری پہلے ہی بوجھ تلے دبی ہوئی ہے۔

اس موقع پر انہوں نے سکرین پر ایک تخمینہ دکھایا کہ آج کے مقابلے میں اگلے 5 سال میں نجی سرمایہ کاری میں کتنا اضافہ ہونا ہے، یہ بیرونی فنانس میں 15 سے 18 گنا اور اندرون ملک جمع کی گئی رقم میں 5 سے 7 گنا تک ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کمپلائنس ٹریڈنگ مارکیٹ تقریباً 800 ارب ڈالر ہے، یہ سب نجی سرگرمی ہے، یہ کمپلائنس مارکیٹ ہے۔سلیم رضا نے مزید کہا کہ رضاکارانہ ٹریڈنگ مارکیٹ بھی ہے۔