پاکستان کی بھارتی قابض افواج کی طرف سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک تعلیمی ادارے کو غیر قانونی طور پر سیل کرنے کی مذمت

57
Foreign Office
Foreign Office

اسلام آباد۔13مارچ (اے پی پی):پاکستان نے بھارتی قابض افواج کی طرف سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک تعلیمی ادارے کو غیر قانونی طور پر سیل کرنے کی مذمت کی ہے۔

اتوار کو ترجمان دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیرمیں واقع ایک تعلیمی ادارے دارالعلوم خدیجہ الکبری کو بند کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ بھارتی قابض فوج نے جمعہ کے روز دارالعلوم کے گیٹ کو تباہ کیا، طالبات کی توہین اور بدتمیزی کی اور تعلیمی ادارے کو سیل کرنے سے پہلے انہیں زبردستی بے دخل کیا۔یہ غیر قانونی اقدام اس بات کی تازہ عکاسی ہے کہ کس طرح بھارتی قابض افواج تعلیم کی خواہاں کشمیری لڑکیوں کے بنیادی حقوق کو پامال کر رہی ہیں اور ان کا مذاق اڑارہی ہیں۔ انہوں نے بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کا بھی حوالہ دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایک ایسا رجحان جو نہ صرف غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر بلکہ بھارت میں بھی عروج پر ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت مسلمان بچیوں کو تعلیم تک رسائی سے محروم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی قیادت کی خاموشی اور ’ہندوتوا‘ کے حامیوں کے خلاف قابل فہم کارروائی کی عدم موجودگی کو عالمی برادری کو بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر میں کشمیریوں خصوصاً مسلمان نوجوانوں کو سماجی اور سیاسی طور پر کمزور کرنے کے بی جے پی-

آر ایس ایس کے ایجنڈے کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت عالمی برادری بالخصوص ان کے انسانی حقوق کے اداروں سے بھارت میں اسلامو فوبیا کی تشویشناک سطح کا فوری نوٹس لینے اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے بھارتی حکام پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ بھی کیا۔