پاکستان کی غیر قانونی طور پر قید حریت رہنما یاسین ملک کو بھوک ہڑتال پر مجبور کرنے کی شدید مذمت

Foreign Office Spokesman
Foreign Office Spokesman

اسلام آباد۔21جولائی (اے پی پی):پاکستان نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر قید حریت رہنما یاسین ملک کو بھوک ہڑتال پر مجبور کرنے اور بھارت کی طرف سے مسلسل ظلم و ستم کی شدید مذمت کی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ پاکستان حریت رہنما محمد یاسین ملک کو مزید دو فرضی مقدمات میں پھنسانے کے بھارت کے حالیہ اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے، جو تیس سال سے زائد عرصہ قبل رونما ہونے والے واقعات کے گرد تیار کیے گئے ہیں ایک انہیں سخت دہشت گردی اور ٹاڈا کے تحت دوبارہ کھولا گیا ہے جو محمد یاسین ملک کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی واضح کوشش۔ ۔

ترجمان نے کہا کہ یاسین ملک پہلے ہی اس سال 25 مئی کو ایک بھارتی عدالت کی طرف سے سنائی گئی عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ یاسین ملک کو قانونی اور جمہوری اصولوں کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے جاری مقدمے میں ذاتی طور پر پیش ہونے کے حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے، بھارت نے ایک بار پھر عدلیہ کو کشمیریوں کے حوصلے پست کرنے کے لیے ان کی حقیقی قیادت کو کھلے عام تعصب کا نشانہ بنا کر استعمال کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یاسین ملک نے 22 جولائی سے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر جانے کا فیصلہ کیا ہے، یاسین ملک کی غیر انسانی قید، من گھڑت مقدمات کے تحت ان کا جھوٹا ٹرائل، ان کی جھوٹی سزا اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے ان کی جائز جدوجہد کو ”دہشت گردی“ کے نام سے بدنام کرنے کی مذموم کوششیں کچھ نہیں۔

کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد مقامی ہے اور اسے بھارتی حکومت کے سخت ہتھکنڈوں سے کم نہیں کیا جاسکتا۔ ترجمان نے بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیری عوام کے حقیقی نمائندوں کو غیر انسانی نظر بندیوں اور بے بنیاد مقدمات میں پھنسانے سے باز رہے اور زیر حراست تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ یاسین ملک کی بھارت کی غیر انسانی اور غیر قانونی نظربندی اور سلوک کا نوٹس لے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور ان کی خواہشات کے مطابق حق خودارادیت استعمال کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔