پاکستان کی مثبت اور حقیقت پسندانہ خارجہ پالیسی کو دنیا بھر نے سراہا ،وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان

105

راولپنڈی۔3جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کی سلامتی ،آنے والی نسلوں کے روشن اور خوشحال مستقبل کے لیے پہلی مرتبہ حقیقت پسندانہ خارجہ پالیسی تشکیل دی ہے ،پاکستان کی مثبت اور حقیقت پسندانہ خارجہ پالیسی کو دنیا بھر نے سراہا ،اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی تقریر کو سیاسی مخالفین نے بھی سراہا جس میں وزیراعظم نے واضح کیاکہ کسی کی جنگ میں فریق نہیں بنیں گے ،اپنی سرزمین کو کسی بھی غیر ملکی جارحیت کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے ،امن کے قیام کے خواہاں ہیں لیکن کسی امریکہ کو اڈے نہیں دیں گے ،وزیراعظم عمران خان کے اس موقف کو اسلامی ممالک نے بھی سراہا ہے ۔

پی ٹی آئی سیکرٹریٹ راولپنڈی میں ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت نے 900ارب کے ترقیاتی فنڈز پر مشتمل بہترین عوامی ،فلاحی اور متوازن بجٹ پیش کیا ۔ترقیاتی فنڈز کی رقم میں خاطر خواہ اضافے سے روزگار میں اضافہ ہوگا اور لوگوں کو ملازمتیں ملیں گی ۔ا س موقع پر ایم پی اے چوہدری امجد محمود ، واثق قیوم ، چوہدری محمد افضل سمیت پی ٹی آئی کی مقامی قیادت بھی موجود تھی ۔ غلام سرور خان نے کہاکہ بجٹ میں فلاح و بہبود کے لیے 260ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی جس سے ترقی کے نئے در وا ہوں گے ۔انہوں نے کہاکہ بجٹ میں زرعی ترقی کے لیے خطیر رقم مختص کی گئی ۔

راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کے حوالے سے وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہاکہ متنازعہ رنگ روڈ کی تحقیقات جاری ہیں تاھم یہ منصوبہ رواں مالی سال میں ہی شروع ہوگا اور 2023کے انتخابات سے قبل مکمل بھی ہوگا ۔انہوں نے بتایاکہ راولپنڈی رنگ روڈ منصوبہ کی الائنمنٹ تبدیل کرکے ا س کی طوالت بھی کم کردی گئی ہے ۔غلام سرور خان نے کہاکہ زیر زمین پانی کی سطح میں خطرناک کمی کے باعث پانی کی قلت پر قابو پانے کے ٹھوس اور جامع اقدامات جاری ہیں ،حکومتی اقدامات کی بدولت آئندہ دوبرس میں راولپنڈی میں زیر تعمیر پانچ ڈیمز کی تکمیل سے ضلع بھر میں پانی کی قلت ختم ہوجائے گی ۔

وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا کہ مخالفین ملکی ترقی کے درپے ہیں اور چاہتے ہیں کہ عوام کو مثبت پالیسیوں کے ثمرات میں تاخیر ہو اور عوام دشمن ایجنڈے کو تقویت ملے تاھم ایسے لوگوں کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا ۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہاکہ ماہرین کے مطابق 2025تک پاکستان میں پانی کی کمی کے سنگین مسائل لاحق ہوسکتے تھے تاھم حکومت نے دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانی بحران سے نمٹنے کے لیے موثر حکمت عملی اپنائی اور چھوٹے ڈیمز کی تعمیر کاکام تیز کردیا۔انہوں نے کہاکہ ضلع راولپنڈی میں پانی کی کمی پر قابو پانے اور زرعی زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے 05ڈیمز کی تعمیر مارچ 2023تک مکمل کر لی جائے گی ۔ان ڈیمز میں ددھوچھہ ڈیم ، مھوٹہ موھڑہ ڈیم ، پاپین ڈیم ،مجاھد ڈیم اور چہان ڈیم شامل ہیں ۔

وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہاکہ چہان ڈیم پایہ تکمیل کو پہنچ چکاہے اور اس کے کیچمنٹ ایریا میں پانی کا وسیع ذخیرہ موجود ہے ۔اس ڈیم سے ضلع راولپنڈی کی 42یوسیز کو پانی فراہم کیا جائے گا ۔ابتدائی طور پر واٹر سپلائی موٹرز ، دوبڑے واٹر ٹینکس کی تعمیراور پائپ لائنوں کی تنصیب جلد شروع ہوگی اور یونین کونسل کوٹھہ کلاں ،یونین کونسل لکھن ، یوسی چک جلال دین ، یوسی دھمیال ، یوسی موہری غزن کی لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادیوں کو پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی ۔

وفاقی وزیر غلام سرور خان نے بتایا کہ ان ڈیمز کی تکمیل سے جہاں راولپنڈی میں پانی کی قلت کا خاتمہ ہوگا وہیں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے میں بھی مدد ملے گی اور پانی بحران کے ممکنہ خطرے سے چھٹکارہ ملے گا اور اس کے ساتھ ساتھ ان ڈیمز کی بدولت کم و بیش 30,000ایکڑ زرعی زمین بھی سیراب ہوسکے گی اور خطہ پوٹھوہار کی بارانی فصلات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہاکہ راولپنڈی رنگ روڈ مزید تاخیر کا شکار نہیں ہوگا اور وزیراعظم عمران خان کی ذاتی توجہ کی بدولت یہ منصوبہ بہت جلد شروع ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ راولپنڈی کی تقدیر بدلنے کے ساتھ ساتھ خطے کی معاشی ترقی میں بھی سنگ میل ثابت ہوگا ۔

وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہاکہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ حلقہ این اے 59میں پانچ ڈگری کالجز قائم کیے گئے اور دیگر سکولز کی اپ گریڈیشن کی گئی ۔انہوں نے کہاکہ ملک و بیرون ملک ہنر مند افرادی قوت کی مانگ کے پیش نظر حکومت نے فنی تعلیم کے فروغ کا بیڑا اٹھایا ہے ۔اس حوالے سے وفاقی وزیر نے بتایاکہ دھمیال میں ٹیکنیکل یونیورسٹی کے قیام کی منظوری دی جاچکی ہے جس پر جلد کام شروع ہوگا ۔فنی تعلیم کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہاکہ برآمدات کی مد میں پاکستان کا زرمبادلہ 25بلین ڈالرز تک پہنچا ہے جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر 29ارب ڈالرز تک پہنچ گئیں ہیں جس سے ہنر مند افرادی قوت کی قدروقیمت کا اندازہ ہوتا ہے ۔