پاکستان کی مسلح افواج کا افغانستان میں ٹی ٹی پی کی محفوظ پناہ گاہوں اورآزادانہ کارروائی پر شدید تشویش کا اظہار ، اس طرح کے حملے ناقابل برداشت ہیں، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے موثر جواب دیا جائے گا، آئی ایس پی آر

129
آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر

راولپنڈی۔14جولائی (اے پی پی):پاکستان کی مسلح افواج نے افغانستان میں ٹی ٹی پی کی محفوظ پناہ گاہوں اورآزادانہ کارروائی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے توقع ظاہر کی ہے کہ عبوری افغان حکومت حقیقی معنوں میں اور دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کے مطابق کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گردی کے ارتکاب کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی، اس طرح کے حملے ناقابل برداشت ہیں اور پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے موثر جواب دیا جائے گا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کوئٹہ گیریژن کا دورہ کیا جہاں انہیں ژوب میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملے پر بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف نے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا، سی ایم ایچ کوئٹہ میں زخمی جوانوں کی عیادت کی، قوم کے لیے ان کی خدمات کو سراہا اور ان کے عزم کو سراہا۔پاکستان کی مسلح افواج کو افغانستان میں ٹی ٹی پی کی محفوظ پناہ گاہوں اور آزادانہ کارروائی پر شدید تشویش ہے۔

توقع ہے کہ عبوری افغان حکومت حقیقی معنوں میں اور دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کے مطابق کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گردی کے ارتکاب کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں افغان شہریوں کا ملوث ہونا ایک اہم مسئلہ ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس طرح کے حملے ناقابل برداشت ہیں اور پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے موثر جواب دیا جائے گا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن بلا روک ٹوک جاری رہے گا اور مسلح افواج اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گی جب تک ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا نہیں جاتا۔ قبل ازیں کور کمانڈر کوئٹہ نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔