اسلام آباد۔26جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے تعلیمی، صنعت اور ہائر ایجوکیشن کمیشن ایچ ای سی کے آئی ٹی ماہرین کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کی ہمہ گیر ترقی کے لئے مشترکہ طور پر کام کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزارت منصوبہ بندی کمیشن میں ایچ ای سی، صنعت اور اکیڈمک ڈائسپورا کے تعاون سے وزارت منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات کے تعاون سے منعقدہ گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس گول میز کا بنیادی مقصد صنعت کی ضروریات اور پڑھائے جانے والے نصاب کے درمیان فرق کو ختم کرکے پاکستان میں ڈیجیٹل انقلاب کے لئے انسانی سرمائے کی تعمیر کرنا تھا، جو بالآخر آئی ٹی کی برآمدات کو بڑھانے اور اہم سافٹ ویئر اور سسٹمز کے درآمدی بل کو کم کرنے میں مدد کے ساتھ ساتھ آئی ٹی گریجویٹس کی ملازمت کو بڑھانا ہے، ذہن سازی کے سیشن کا مقصد بنیادی طور پر اکیڈمیا اور انڈسٹری کے آئی ٹی ماہرین کے خیالات کو اکٹھا کرنا تھا تاکہ آئی ٹی اور کمپیوٹر سائنس کے نصاب کو صنعت کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے اور ملک کے آئی ٹی سیکٹر کی ترقی کا راستہ تلاش کیا جا سکے۔
کانفرنس میں بڑی تعداد میں آئی ٹی پروفیشنلز نے شرکت کی جن میں فیکلٹی ممبران اور نیشنل سینٹرز آف ایکسیلنس کے پروجیکٹ ڈائریکٹرز بھی شامل تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر احسن اقبال نے ایک مشترکہ اکیڈمیا انڈسٹری ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی ہدایت کی تاکہ مستقبل کے عمل کو متعین کیا جاسکے، ذمہ داریاں تفویض کی جائیں اور آئی ٹی سیکٹر کی ہمہ جہت ترقی کے مختلف کاموں اور منصوبوں کے لیے ٹائم فریم مقرر کیا جائے۔
انہوں نے زور دیا کہ "ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہماری ڈیجیٹل افرادی قوت ایک مسئلہ حل کرنے والی ہو،” ۔ وفاقی وزیر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستانی نوجوانوں کو متعلقہ شعبے کے مسائل کی نشاندہی کرنے اور آئی ٹی کی صلاحیتوں سے پوری طرح فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کو حل کرنے کے لئے متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یونیورسٹیوں کو نہ صرف تعلیم فراہم کرنے کی ضرورت ہے بلکہ نوجوانوں کو جدید تکنیکوں کو سیکھنے، اچھی طرح سے تیار ہونے، اور بہترین کاروباری اور مواصلاتی مہارتیں رکھنے کے قابل بنانے کی ضرورت ہے، جو انہیں آسانی سے ملازمت کے قابل بنائے گی۔ملک کی خوشحالی کے لئے آئی ٹی کے محاذوں پر پیش رفت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ منصوبوں اور پالیسیوں پر بلا تعطل عملدرآمد کی ضرورت ہے۔
انہوں نےمزید کہا کہ کوئی بھی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک وہ سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل نہ دیکھے۔ انہوں نے اس طرح کے سیشنز کو کثرت سے منعقد کرنے اور اس شعبے میں تازہ ترین رجحانات اور پیشرفت سے باخبر رہنے اور ملک کے نوجوانوں کو ڈیجیٹل انقلاب کے لیے تیار کرنے کے لیے اکیڈمی، صنعت اور آئی ٹی کے ماہرین کو اکٹھا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=319003