اسلام آباد۔18اپریل (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ امریکہ اور افغانستان کے درمیان جنگ کی وجہ سے پاکستان پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے تاہم قومی سلامتی کے اداروں نے قوم کے ساتھ مل کر مشکل حالات کا مقابلہ کیا، پاکستان کے اندر شدت پسندی اور دہشتگردی کا دور خاتمے کی طرف ہے، حکومت کسی بھی کالعدم تنظیم کو ملک میں انتشار پیدا کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
اتوار کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بین الاقوامی سطح پر ناموس رسالت ﷺ اور اسلاموفوبیا کے معاملے پر آواز بلند کی ہے، وہ تحفظ ناموس رسالت ﷺ کیلئے طویل عرصے سے کوششیں کر رہے ہیں اور انشاءاللہ ہم اس مشن میںسرخرو ہوں گے۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان نے او آئی سی میں بھی یہ معاملہ اٹھایا اور او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں متفقہ طور پر پاکستان کی اسلامو فوبیا اور ناموس رسالت ﷺ کے حوالے سے قرارداد متفقہ طور پر منظور ہوئی جس پر ہم اسلامی ممالک کے تعاون پر ان کے مشکور ہیں، وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں بھی اس معاملے پر بات کی، وہ چاہتے ہیں کہ اقوام متحدہ ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ کیلئے قانون سازی کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت تمام مسلم ممالک کے ساتھ تعلقات مستحکم ہیں، وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد محمد بن سلیمان کی دعوت پر مستقبل قریب میں سعودی عرب جائیں گے۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ2021ءپاکستان اور عرب ممالک کے تعلقات میں مضبوطی اور استحکام کا سال ہو گا، مسلم ممالک کے ساتھ اقتصادی، معاشی اور سفارتی تعلقات کو فروغ دینا تحریک انصاف حکومت کے منشور میں شامل ہے اور ہم اسی کی طرف آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان گرین پاکستان کا ویژن ہے جس پر کام ہو رہا ہے، اسی طرح سعودی ولی عہد نے بھی گرین مشرق وسطیٰ اور گرین سعودی عرب کا اعلان کیا ہے اور وزیراعظم عمران خان نے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔