پاکستان کے عوام کشمیریوں کی انکے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے لئے منصفانہ جدوجہد میں اپنی غیرمتزلزل حمایت کے اعادہ کےلئے یوم یکجہتی کشمیر منا رہے ہیں،وزیر اعظم عمران خان

51
پاکستان کے عوام کشمیریوں کی انکے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے لئے منصفانہ جدوجہد میں اپنی غیرمتزلزل حمایت کے اعادہ کےلئے یوم یکجہتی کشمیر منا رہے ہیں،وزیر اعظم عمران خان

اسلام آباد۔5فروری (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام کشمیریوں کی انکے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے لئے منصفانہ جدوجہد میں اپنی غیرمتزلزل حمایت کے اعادہ کےلئے یوم یکجہتی کشمیر منا رہے ہیں،بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر مسلمہ تنازعہ ہے جو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کا متقاضی ہے۔

یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم نےکہا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال مسلسل ابتر و سنگین ہو رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ غیر انسانی فوجی محاصرہ جو تقریبا اڑھائی سال سے اب تک موجود ہے، کے نتیجے میں سینکڑوں کشمیری شہید ہوچکےہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتی قابض افواج کشمیری مردوں، خواتین، بچوں اور بزرگوں کے خلاف وحشیانہ طاقت کا اندھا دھند استعمال کررہی ہیں۔ بلا روک ٹوک جبر و استبداد کی اس مہم میں بالخصوص کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں استبدادی کارروائیوں کا بدترین اظہار پیلٹ گنز کا استعمال اور آبادیوں کو اجتماعی سزا دینے سمیت گلی محلوں کو تباہ و برباد کرنا ہے۔بھارتی قابض افواج کی جانب سے قتل و غارت کی ختم نہ ہونے والی لہر ،

کشمیریوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کی سوچی سمجھی گرفتاریاں اور شہداء کے جسد خاکی ورثاء کے حوالے کرنے سے انکار دنیا بھر کے لوگوں کے لئے انتہائی باعث تشویش معاملہ ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بھارت نے کشمیری عوام کے عزم کو متزلزل کرنے اور ان کی جائز جدوجہد کو کچلنے کے لئے بدترین ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ پوری بھارتی ریاستی مشینری انسانیت کے خلاف ان ناقابل بیان جرائم میں ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ 9 لاکھ سے زائد بھارتی قابض افواج غیرقانونی آبادیاتی تبدیلیوں اور کشمیریوں کو معاشی طور کمزور کر کے ان کی منفرد شناخت اور ثقافت پر یلغار کے ذریعے انہیں خوفزدہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی ہتھکنڈوں جن کا مقصد بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں مسلم اکثریت کو ان کی اپنی سرزمین پر اقلیت میں تبدیل کرنا ہے ،اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں جاری مظالم کی نوعیت انتہا پسند آر ایس ایس –

بی جے پی تنظیم کے امن مخالف اور مسلم دشمن ہندوتوا ایجنڈے کی غمازی کرتی ہے ۔بھارت نے امن و استحکام کے لئے پاکستان کی کاوشوں کا مثبت جواب نہیں دیا۔ اپنی ریشہ دوانیوں کے ذریعے بھارت نے پورے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کیا ہے ۔ پاکستان اور کشمیری عوام نے بھارت کے غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات کو یکسر مسترد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ خطہ میں پائیدار امن ، سلامتی اور ترقی کا انحصار جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل پر ہے ۔

یہ ضروری ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کے زیر اہتمام کشمیریوں کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے استعمال کا حق دے ۔کشمیر کے سفیر کی حیثیت سے میں ایک بار پھر یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی ہر ممکنہ حمایت جاری رکھے گا۔

عالمی برادری کے لیےیہ وقت ہے کہ وہ بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں ‏گھناونے جرائم پر بھارت کا محاسبہ کرے اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازعہ کے منصفانہ اور پرامن حل کے حوالے سے اقدامات اٹھائے۔