اسلام آباد۔30ستمبر (اے پی پی):پاکستان ۔ خلیج تعاون کونسل ، آزادانہ تجارت کے معاہدہ (پاک۔جی سی سی ایف ٹی اے) پر ایک عظیم اہمیت کا دن 12 ربیع الاول کو جی سی سی ہیڈ کوارٹر میں دستخط کیے گئے۔ اس معاہدہ سے پاکستان اور جی سی سی کے رکن ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے لیے ایک امید افزا ءدور کا آغاز ہو گا۔
وزارت تجارت کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق نگران وفاقی وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے سعودی وزیر تجارت اور سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی فار فارن ٹریڈ کے چیئرمین ڈاکٹر ماجد بن عبداللہ القصابی سے خصوصی اظہار تشکر کیا جن کے غیر متزلزل عزم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ایف ٹی اے کے وسیع مذاکراتی عمل کے دوران بغیر کسی رکاوٹ کے خلیج تعاون کونسل اور پاکستان کے مشترکہ وژن کے ساتھ ہم آہنگ معاہدہ ہو سکے۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانیوں اور جی سی سی ممالک کے لوگوں کے دل پہلے ہی ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور اب ان کی تجارت بغیر کسی رکاوٹ کے مربوط ہونے کے لیے تیار ہے۔ یہ لمحہ تجارتی تعلقات کو بلند کرنے کی طرف ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے تاکہ دونوں فریقوں کے درمیان موجود شاندار برادرانہ تعلقات کو فروغ دیا جا سکے۔ ایف ٹی اے سب سے زیادہ جامع اور عصری تجارتی معاہدے کی نمائندگی کرتا ہے جس پر پاکستان نے کسی بھی ملک کے ساتھ دستخط کیے ہیں۔ یہ نہ صرف اشیا کی تجارت پر محیط ہے بلکہ ڈیجیٹل تجارت، دانشورانہ املاک کے حقوق، سیاحت، معیارات اور سرمایہ کاری سمیت خدمات کی تجارت تک بھی پھیلا ہوا ہے۔
یہ جامع نقطہ نظر پورے خطے میں اقتصادی ترقی اور سرگرمیوں کو تحریک دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں ملازمتیں پیدا ہوں گی اور دونوں ممالک کے لوگوں کے لیے معیار زندگی میں بہتری آئے گی۔ اس حوالہ سے مذاکرات کا عمل کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہونے کے بعد، ایف ٹی اے پر دستخط، توثیق اور تیزی سے عمل درآمد کے لیے داخلی عمل شروع ہونے والا ہے۔ اس تیز رفتار نقطہ نظر کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ دونوں فریق تیزی سے اس تاریخی معاہدے کے فوائد حاصل کریں۔