اسلام آباد ۔ 7 جنوری (اے پی پی)پاک بحریہ کے ریئر ایڈمرل اطہر مختار،ریئر ایڈمرل محمد فیاض جیلانی،ریئر ایڈمرل محمد امجد خان نیازی اورریئر ایڈمرل آصف خالق کو وائس ایڈمرلز کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔وائس ایڈمرل اطہرمختار نے1984میں پاک بحریہ کی آپریشنز برانچ میں کمیشن حاصل کیا۔اپنے شاندار سروس دورانیہ کے دوران آپ کئی کمانڈ اور اسٹاف عہدوں پر تعینات رہے۔ کمانڈ تقرریوں میں پاک بحریہ کے جہاز ’پی این ایس ہیبت‘،’پی این ایس محافظ‘،’ایس وی بحر پیما‘اور’پی این ایس معاون‘کی کمانڈ اور©’ کمانڈر 9thاگزیلری اینڈ مائن وارفیئر اسکواڈرن‘،’کمانڈنٹ پی این ایس بہادر‘،’کمانڈر نارتھ‘،’ڈائریکٹر جنرل پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی‘ اور’ کمانڈر کراچی‘کی تقرریاں شامل ہیں۔ اسٹاف تعیناتیوں میں’ اسسٹنٹ چیف آف نیول اسٹاف( ٹریننگ)‘،’پراجیکٹ ڈائریکٹرجناح نیول بیس‘،’ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (ایڈمن)‘ اور’ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن)‘شامل ہیں۔وائس ایڈمرل اطہر مختار، پاکستان نیوی وار کالج اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے گریجویٹ ہیں۔فی الوقت آپ نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف( پراجیکٹس) کی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔ غیر معمولی پیشہ ورانہ خدمات کے اعتراف میں آپ کو ہلال ِ امتیاز (ملٹری) سے نوازا گیا۔ وائس ایڈمرل محمد فیاض جیلانینے 1984میں پاک بحریہ کی آپریشنز برانچ میں کمیشن حاصل کیا۔اپنے شاندار سروس دورانیہ کے دوران آپ کئی کمانڈ اینڈ اسٹاف عہدوں پر تعینات رہے۔ کمانڈ تقرریوں میںپاک بحریہ کے جہاز ’پی این ایس پشین‘اور’پی این ایس معاون ‘کی کمانڈ شامل ہے۔آپ کی اسٹاف تعیناتیوں میں’کمانڈر پاکستان فلیٹ کے چیف اسٹاف آفیسر‘،’نیول سیکرٹری‘، ‘ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف( پراجیکٹس)‘، ’ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف( پرسنیل)‘،’ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف( آپریشنز)‘اور’ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف( ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن)‘شامل ہیں۔وہ واشنگٹن میں دفاعی اتاشی کے فرائض بھی سر انجام دے چکے ہیں۔فی الوقت آپ کمانڈر کوسٹ کی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔وائس ایڈمرل محمد فیاض جیلانی، پاکستان نیوی وار کالج اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے گریجویٹ ہیں۔انہوں نے برطانیہ کی کرینفیلڈ یونیورسٹی سے ملٹری آپریشنل ریسرچ میں ماسٹرزکیا ہے۔ غیر معمولی پیشہ ورانہ خدمات کے اعتراف میں آپ کو ہلال ِ امتیاز (ملٹری) سے نوازا گیا۔ وائس ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے 1985میں پاک بحریہ کی آپریشنز برانچ میں کمیشن حاصل کیا اور پاکستان نیول اکیڈمی میں ابتدائی تربیت کے دوران اعزازی شمشیر حاصل کی۔اپنے شاندار سروس دورانیہ کے دوران آپ کئی کمانڈ اینڈ اسٹاف عہدوں پر تعینات رہے۔ان کی کمانڈ تقرریوں میںپاک بحریہ کے دو ٹائپ 21-جہاز’پی این ایس بدر‘ اور’پی این ایس طارق‘ کی کمانڈ،’کمانڈر18thڈسٹرائر اسکواڈرن‘،’کمانڈنٹ پی این ایس بہادر‘ اور ’کمانڈر پاکستان نیوی وار کالج/کمانڈر سنٹرل پنجاب‘ شامل ہیں۔ان کی اسٹاف تعیناتیوں میں’چیف آف دی نیول اسٹاف کے پرنسپل سیکرٹری‘،’ہیڈ آف ایف۔22پی مشن چائنا‘،’ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف(ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن)‘اور’ ڈائریکٹر جنرل نیول انٹیلی جنس ‘شامل ہیں۔فی الوقت آپ کمانڈر پاکستان فلیٹ کی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔وائس ایڈمرل محمد امجد خان نیازی، آرمی کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آبادکے گریجویٹ ہیں۔آپ نے چین کی یونیورسٹی بیجنگ یونیورسٹی آف ایروناٹکس اینڈ اسٹرو ناٹکس سے اَنڈر واٹر اکسٹکس (Underwater Acoustics) میں ماسٹرزکیا ہے۔ غیر معمولی پیشہ ورانہ خدمات کے اعتراف میں آپ کو ہلال ِ امتیاز (ملٹری) اور ستارئہ بسالت سے نوازا گیا۔ حکومتِ فرانس کی طرف سے آپ کو فرینچ میڈل شیولئیر(نائٹ)(French Medal Chevalier (Knight)عطا کیا گیا۔وائس ایڈمرل آصف خالق نے 1985میں پاک بحریہ کی آپریشنز برانچ میں کمیشن حاصل کیا ۔اپنے شاندار سروس دورانیہ کے دوران آپ کو کئی کمانڈ اینڈ اسٹاف عہدوں پر کام کرنے کا وسیع تجربہ ہے۔آپ کی اہم کمانڈ تقرریوں میںپاک بحریہ کے دو ٹائپ 21-جہاز’پی این ایس بابر‘اور’پی این ایس خیبر‘کی کمانڈ،’کمانڈر18thڈسٹرائر اسکواڈرن‘ اور’کمانڈنٹ پی این ایس بہادر‘ کی تقرریاں شامل ہیں۔آپ کثیرالقومی ٹاسک فورس 150-کی کمانڈ بھی کر چکے ہیں۔ان کی امتیازی اسٹاف تعیناتیوں میں’اسسٹنٹ چیف آف نیول اسٹاف ( پلانز)‘،’چیف آف دی نیول اسٹاف کے پرنسپل سیکرٹری‘، ’ڈائریکٹر جنرل نیول انٹیلی جنس‘اور’ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (ایڈمن)‘ شامل ہیں۔آپ پیرس میں پاکستان کے آرمی اورنیول اتاشی کی ذمہ داریاں بھی سر انجام دے چکے ہیں۔فی الوقت آپ کمانڈر کراچی کی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔وائس ایڈمرل آصف خالق ، پاکستان نیوی وار کالج اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے گریجویٹ ہیں۔ غیر معمولی پیشہ ورانہ خدمات کے اعتراف میں آپ کو ہلال ِ امتیاز (ملٹری) سے نوازا گیا۔ حکومتِ فرانس کی طرف سے آپ کو’نیشنل آرڈر آف میرٹ‘بھی عطا کیا گیا۔