پاک ۔ چین تعلقات نے امن، استحکام اور پائیدار ترقی کو فروغ دیا ،تقریب سے شرکاء کا خطاب

157
پاکستان اور چین کے مابین باہمی مفاد کی مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پردستخط

اسلام آباد۔30مئی (اے پی پی):چائنہ پاکستان سٹڈی سنٹر کے زیر اہتمام ”پاک چین تعلقات کے 73 سال: امن اور ترقی کی شراکت“ کے موضوع پر جمعرات کو ایک تقریب ہوئی ، جس سے سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، پاکستان میں عوامی جمہوریہ چین کے سفارت خانہ کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن یوآن کیانگ، سابق صدر راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری راجہ عامر اقبال، ایسوسی ایٹ پروفیسر بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد ڈاکٹر حسن دائود بٹ اور اسسٹنٹ پروفیسر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی ڈاکٹر بلال زبیر نے بھی خطاب کیا۔ سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے اپنے خطاب میں چائنہ پاکستان تعلقات کی اہمیت پر زور دیا جو باہمی احترام، سٹریٹجک اعتماد اور قریبی تعاون پر قائم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے بنیادی دلچسپی کے معاملات پر ایک دوسرے کی مسلسل حمایت کی ہے، پاکستان نے ‘ایک چائنہ’ کے اصول کی حمایت کی ہے جبکہ چین نے جموں و کشمیر کے تنازع پر پاکستان کے اصولی موقف کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات نے پاکستان کے قومی ترقی کے اہداف اور اقتصادی تبدیلی کو آگے بڑھانے میں بہت زیادہ کردار ادا کیا ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) نے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے، توانائی کے شعبے، گوادر پورٹ اور صنعت کاری پر توجہ مرکوز کی ہے۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں گروتھ کوریڈور سمیت کئی دیگر امور پر توجہ دی جائے گی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاک چین تعلقات کا ایک طویل المدتی وژن تیار کیا جائے۔ قبل ازیں چائنا پاکستان سٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طلعت شبیر نے پاک چین تعلقات کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے ’ون چائنہ‘ کے اصول کے لیے پاکستان کی ثابت قدم حمایت اور پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے چین کی حمایت کا ذکر کیا۔ انہوں نے مثالی دوستی کے 73 سال کا جشن مناتے ہوئے ٹیکنالوجی، اختراع اور گرین ڈویلپمنٹ میں تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

عوامی جمہوریہ چین کے سفارت خانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن شی یوآن کیانگ نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات 73 سالوں سے مضبوط رہے ہیں جس میں اقتصادی اور سٹریٹجک تعاون شامل ہے، چین وزیر اعظم کے دورہ چین کا منتظر ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین پاکستان کی علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے کیونکہ پاکستان ’ون چائنا‘ اصول کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک خلائی پروگراموں میں تعاون کو آگے بڑھا رہے ہیں اور ترقیاتی منصوبوں کو تیز کر رہے ہیں۔ راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر راجہ عامر اقبال نے عالمی تجارت اور مینوفیکچرنگ طاقت کے طور پر چین کے عروج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنی معیشت کو فروغ دینے کے لیے چین کی کامیابیوں سے سبق سیکھنا چاہئے۔

ڈاکٹر حسن دائود بٹ نے پاک چین دوستی کا ذکر کیا اور کہا کہ 1951 سے باہمی احترام اور مشترکہ اقدار پر مبنی تعلقات نے امن، استحکام اور پائیدار ترقی کو فروغ دیا ہے۔ ڈاکٹر غلام جیلانی نے چین میں زرعی تحقیق پر کام کرنے کے اپنے تجربہ سے شرکاءکو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کا زرعی تعاون پاکستان کی طرف سے زرعی کیمیکلز اور چین سے چاول کے ہائبرڈ بیج کی درآمد سے اجاگر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زراعت کو مزید فروغ دینے کے لیے ہمیں جدید مشینری حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر بلال زبیر نے کہا کہ آج 30 ہزار سے زائد پاکستانی طلباء چین میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ۔تقریب میں سفارتی کور، اکیڈمی، تھنک ٹینکس اور سول سوسائٹی کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔