اسلام آباد ۔ 9 مارچ (اے پی پی) پختون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنماءافغان صدر اشرف غنی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے افغان آرمی کے ہیلی کاپٹر پر پاک افغان سرحد سے کابل گئے۔ پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ اور علی وزیر پیر کو افغان فوج کے ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے پاک افغان سرحد سے کابل روانہ ہوئے جہاں انہوں نے اشرف غنی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی۔ محسن داوڑ نے دو پاکستانی قانون سازوں کے لئے اپنی حلف برداری کی تقریب موخر کرنے پر افغان صدر کا شکریہ ادا کیا کیونکہ ان کے نام ای سی ایل میں ہونے کی وجہ سے ایف آئی اے نے انہیں کابل جانے سے روکا تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے اتوار کو دونوں پختون رہنماﺅں کو ایک مرتبہ بیرون ملک سفر کی اجازت دی تاکہ وہ افغان صدر اشرف غنی کی تقریب حلف برداری میں شریک ہو سکیں۔ کابل پہنچنے کے بعد محسن داوڑ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ہمارے لئے افغان صدر اشرف غنی نے اپنی تقریب حلف برداری موخر کی جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ افغان حکومت نے تورخم سرحد سے دونوں رہنماﺅں کو تقریب میں لانے کے لئے فوجی ہیلی کاپٹر بھیجا تھا محسن داوڑ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کابل میں ہمارا پرتپاک خیر مقدم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان اور خطے کے پر امن مستقبل کے خواہشمند ہیں۔ محسن داوڑ نے افغان آرمی کے ہیلی کاپٹر میں سفر کرتے ہوئے اپنی چند تصاویر بھی اپنے پیغام کے ساتھ ٹیگ کیں۔ افغان میڈیا کے مطابق کابل پہنچنے سے قبل پی ٹی ایم کے رہنماﺅں نے مشرقی ننگر ہار میں حکام سے بھی ملاقات کی۔ 2014ءمیں اپنے قیام کے بعد پی ٹی ایم قبائلی علاقوں میں مختلف ریلیاں منعقد کرتی رہی ہے، قبائلی علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک کرنے اور امن و امان کی بحالی کے لئے سیکورٹی فورسز کے عظیم قربانیوں کے باوجود پی ٹی ایم اپنی ریلیوں اور جلسوں میں پاکستان کی سیکورٹی فورسز پر تنقید کرتی رہی ہے۔ گزشتہ سال اپنی ایک پریس کانفرنس کے دوران مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سابق ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے بھی پی ٹی ایم کی قیادت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی پارٹی کو چلانے کےلئے فنڈنگ کے ذرائع بتائیں جس کا اب تک جواب نہیں دیا گیا۔