اسلام آباد۔4اپریل (اے پی پی):اخباری صنعت کے تحفظ اور استحکام کیلئے ایڈیٹرز کونسل نے اخبارات کے اخراجات میں کمی اور اہم مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ’’پرنٹ میڈیا بحران، وجوہات اور ممکنہ حل‘‘ کے موضوع پر مکالمہ میں سینئر صحافیوں اور ایڈیٹرز نے شرکت کی۔
نیشنل پریس کلب لائبریری کے کانفرنس روم میں منعقدہ مکالمہ بعنوان’’پرنٹ میڈیا بحران، وجوہات اور ممکنہ حل میں دور حاضر کے گھمبیر مسائل اور اخباری صنعت سے تعلق رکھنے والے اخباری مالکان کے محدود وسائل ، فعال ورکنگ جرنلسٹس کی ناقابل بیاں اُلجھنوں اور پریشانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے قرارداد کی منظوری کے بعد راولپنڈی اسلام آباد ایڈیٹرز کونسل کی طرف سے باضابطہ کمیٹی تشکیل دیدی گئی جو مجاز سرکاری اداروں کے متعلقہ حکام سے رابطہ کرکے ان مشکلات و مسائل کے فوری حل کیلئے اپنی متفقہ تجاویز پیش کریگی۔
اس موقع پر سینئر صحافیوں نے پرنٹ میڈیا کے بحران پر مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اخبارات کے معیار اور وقار کو ملحوظ خاطر رکھا جائے ، خبر کی حرمت اور سچائی کو یقینی بنایا جائے تاکہ قارئین کے اخباری رحجان میں اضافہ ہو سکے۔ اس حوالے سے صرف حکومتی اشتہارات پر انحصار نہ کیا جائے بلکہ ایسی جاندار خبریں شائع کی جائیں جن کی بدولت اشتہارات خود چل کر مذکورہ اخبارات کی زینت بنیں۔
اس موقع پر کونسل کے صدر سید فدا حسنین شیرازی کی موثر ترین تجاویز کو سراہتے ہوئے شرکاء نے ایڈیٹرز کونسل کی اس احسن تجویز کی بھرپور تائید کرتے ہوئے کہا کہ اگر اخبار کے سائز کو یو ایس یا برٹش براڈ شیٹ کے قریب ترین سائز 18×23پر منتقل کیا جائے تو اس سے پرنٹنگ کے اخراجات میں45فیصد کمی آسکتی ہے جس سے ہماری بہت سے مالی مسائل خود بخود حل ہوسکتے ہیں۔
شرکاء نے مسائل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ قلم پر سرمایہ حاوی ہوا ہے ، قلم کی حرمت بری طرح متاثر ہوئی مانا کہ اخبار ہی کارکنوں کی روزی روٹی کا ذریعہ ہے لیکن سب سے بڑھ کر اخبار ایک مشن ہے ،ہمارے سامنے مولانا ظفر علی خان، آغا شورش کاشمیری اور ایسی ہی نابغہ روزگار ہستیوں کی مثالیں موجود ہیں جنہوں نے قلم کے ذریعہ جہاد کیا۔شرکاء کا کہنا تھا کہ کارکن صحافیوں کے معاشی استحکام کیلئے متعلقہ سرکاری اداروں کی سرپرستی اور معاونت انتہائی ضروری ہے ، شرکاء نے ایسے بامعانی و بامقصد مذاکروں کے انعقاد کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔