پشاور۔ 22 جنوری (اے پی پی):خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن کے مالیاتی امور، انتظامی اصلاحات اورکارکردگی کے حوالے سے وزراء پرمشتمل کمیٹی کا اجلاس وزیرقانون خیبرپختونخوا آفتاب عالم ایڈوکیٹ کی زیر صدارمنعقد ہوا ،اجلاس میں مشیرخزانہ مزمل اسلم، وزیر بتدائی وثانوی تعلیم فیصل ترکئی، وزیراعلیٰ کےمشیرتعلیم مینا خان، سیکرٹری قانون،سیکریٹری محکمہ اسٹیبلشمنٹ محکمہ قانون کے حکام، فنانس ڈپارٹمنٹ، محکمہ اسٹیبلشمنٹ اورپبلک سروس کمیشن کے حکام نے شرکت کی،اجلاس کے دوران پبلک سروس کمیشن کے حکام نے کمیٹی کو ٹی او آرز کے حوالہ سے بریفنگ دی، کمیٹی نےمختلف امورپرغورکیا جن میں پبلک سروس کمیشن کے امتحانی نظام کو جدید خطوط پر استوارکرنے کی تجاویزشامل تھیں،
اجلاس میں امتحانی ترتیب کوایٹا کی طرزپرکمپیوٹربیسڈ کرنے کی تجویز پیش کی گئی،اجلاس میں تعطل کا شکار2000 لیکچررزکی تقرری کے مسئلہ کواجاگرکرتے ہوئے اس کے حل کے لیے اقدامات پرزوردیا گیا، کمیشن کے آپریٹنگ اخراجات کے لیےدرکارفنڈزفراہم کرنے کے لیے تجاویزپربھی غور کیا گیا،مزید برآں پیپرزکی تیاری کے لیے د یئے جانے والے معاوضہ کی رقم کو10 فیصد یونیورسل سی پی آئی ریٹ کے مطابق بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی، اجلاس میں امتحانی نظام کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اورمصنوعی ذہانت سے استفادہ کرنے پربھی غورکیا گیا تا کہ کمیشن کے کام میں شفافیت آئے اوراعتماد کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کا بنیادی مقصد میرٹ اورشفافیت کو یقینی بنانا ہے۔