پشاور، غیر قانونی تارکین وطن افراد کی واپسی کے ساتھ مارکیٹ میں سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں کمی کا رجحان جاری

200
Tershawa fruit orchards
Tershawa fruit orchards

پشاور۔ 17 نومبر (اے پی پی):صوبائی دارالحکومت پشاور اور صوبے کے دیگر علاقوں میں غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افراد کی وطن واپسی کے ساتھ ہی مارکیٹ میں سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں کمی کا رجحان جاری ہے۔ 16 نومبر تک 219,742 غیر قانونی طور پر مقیم باشندوں کی وطن واپسی کے بعد پشاور اور نوشہرہ کی مارکیٹوں میں کافی عرصے بعد سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔

ملک سے غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی سے نہ صرف روزمرہ استعمال کی اشیاء کی مارکیٹ میں قیمتوں میں استحکام آیا ہے بلکہ سبزیوں اور پھلوں کی فی کلو قیمت میں بھی کمی آگئی ہے۔

جمعہ کو نوشہرہ اور پشاور کے اضلاع کی پھل اور سبزی منڈیوں میں فی کلو ٹماٹر کی قیمت 150 روپے تھی جو قبل ازیں 200 سے 250 روپے میں فروخت ہوتا تھا، فی کلو آلو جو پہلے 150۔180 روپے میں دستیاب تھا، اس وقت 120 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔ اسی طرح پیاز 150 روپے کلو گرام کے مقابلے میں 100 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

ضلع نوشہرہ کے پبی بازار میں پھل اور سبزی فروش گل خان نے بتایا کہ غیر قانونی تارکین وطن کی رضاکارانہ وطن واپسی کے بعد پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے اور کافی عرصے بعد لوگوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکیوں کی وطن واپسی سے قبل ایک کلو سیب 250 سے 300 روپے میں دستیاب تھا جو اس وقت 200 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے جبکہ اس سے قبل فی کلو انگور کی قیمت 250 روپے تھی جو آج کل 200 روپے ہے جبکہ امرود 120 روپے کے مقابلے میں 100 روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت کی طرف سے وطن واپسی کا عمل مکمل ہونے کے بعد آئندہ چند ہفتوں میں ان اشیاء کی قیمتوں میں مزید کمی ہو جائے گی۔ چمکنی منڈی میں پھل خریدتے ہوئے واپڈا کے ایک ریٹائرڈ ملازم قیصر خان نے بتایا کہ ان اشیاء کی قیمتوں میں کافی عرصے کے بعد استحکام دیکھنے میں آیا اور امید ظاہر کی کہ تمام غیر دستاویزی غیر ملکیوں کی واپسی کا عمل مکمل ہونے کے بعد مقامی مارکیٹ میں قیمتیں مزید کم ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی زراعت پر مبنی معیشت چالیس لاکھ سے غیر قانونی تارکین وطن کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے جنہیں یہاں کے عوام اور حکومت پاکستان نے چار دہائیوں سے غیر معمولی ریلیف فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی وطن واپسی کے حوالے سے حکومت کے مثبت فیصلے کے اثرات نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔